لاہور(نیوزڈیسک) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف میڈیکل چیک اپ کےلئے لندن روانہ ہوئے ،عمران خان کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے صرف میڈیا پرہی بات کرتے ہیں خیبر پختوانخواہ اسمبلی سے اس کے حق میں صرف قرارداد منظور کرا دیں اس سے 50فیصد کام ہو جائے گا، حالیہ آنے والے سیلاب کی شدت 2010ءمیں آنےوالے سیلاب کے مقابلے میں پچاس فیصد کم ہے ، سیلاب سے کوئی بند ٹوٹا ہے اور نہ کسی بند کو توڑنے کی ضرورت محسوس کی گئی ہے ،سیلاب سے دریا ﺅں اور ندی نالوں کے کنارے آباد مجموعی طور پر200دیہات اورگاﺅںمتاثر ہوئے جنہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے علاوہ ان کےلئے ریلیف کیمپس لگا دئیے گئے ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ مون سون سیزن کے آغاز سے قبل کابینہ کی کمیٹی بنائی گئی اور وزیر اعلیٰ پنجاب خود ا س کے اجلاسوں کی صدارت کرتے رہے ۔ ان اجلاسوںمیں مون سون کی بارشوں اور ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقداما ت اٹھائے گئے ۔انہوںنے کہا کہ حالیہ سیلاب کی شدت2010ءمیں آنے والے سیلاب کے مقابلے میں پچاس فیصد کم ہے اور اس سے دریاﺅں اورندی نالوں کے قریب مجموعی طور پر 200دیہات اور آبادیاں متاثر جبکہ سات اموات ہوئیں۔حالیہ سیلاب میں کوئی بند ٹوٹا او رنہ کسی بند کو توڑنے کی ضرورت پیش آئی ۔ قطب کینال پر شگاف پڑا تھا جسے پر کرنے کے لئے کام جاری ہے ۔ سیلاب سے متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور انہیں خوراک کی فراہمی کےلئے ریلیف کیمپس کے ساتھ میڈیکل کیمپس بھی لگائے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے میڈیکل چیک اپ کے لئے لندن گئے ہیں لیکن انہوںنے وہاں سے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کر کے ساری صورتحال کاجائزہ لیا اور ضروری ہدایات جاری کیں۔انہوںنے کہا کہ بارشوںاور سیلاب سے خیبر پختوانخواہ میں تباہی ہوئی ہے ،وفاق او رپنجاب متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیںاور ہم سے جو کچھ ہو سکتا ہے خیبر پختوانخواہ کے بھائیوں کے لئے کریں گے ۔ انہوںنے عمران خان کے کالا باغ ڈیم کی تعمیر بارے سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان صرف میڈیا پر ہی بات کرتے ہیں ۔ پنجاب حکومت کالا باغ ڈیم کے حق میں ہے اور اس کی تعمیر کےلئے اتفاق رائے کی کوششیں بھی کرتی آ رہی ہے ۔ کالاباغ ڈیم کی تعمیر ضروری ہے لیکن یہ پاکستان سے زیادہ ضروری نہیں اس کے لئے چاروں صوبوںمیں اتفاق رائے نا گزیر ہے۔ عمران خان صرف پریس کانفرنس میں بات کرنے کی بجائے خیبر پختوانخواہ اسمبلی سے کالاباغ ڈیم کے حق میںقرارداد پاس کرائیں اس سے ہم سندھ سے زیادہ موثر انداز میں بات کر سکیں گے ۔ اگر خیبر پختوانخواہ کی اسمبلی سے اسکے حق میںقرارداد منظورہو جاتی ہے تو اس ڈیم کا بننااور قریب ہو جائے گا بلکہ یہ 50فیصد کام ہونے کے مترادف ہوگا۔پنجاب اسمبلی اس حوالے سے قرارداد منظور کر چکی ہے اس کے لئے سندھ اور خیبر پختوانخواہ سے قراردادیں منظور کرائی جائیں ۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ درست نہیں کہ ڈیموں کی تعمیر کے لئے فنڈزنہیں رکھے گئے رواں مالی سال میں بھی اس مد میں رقم رکھی گئی ہے ۔ اگر کالا باغ ڈیم بن جائے تو دریائے سندھ کے سیلاب سے موثر انداز سے نمٹا جا سکتا ہے ۔ انہوںنے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود لاہور میں بارش کے پانی کا نکاس نہ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس مرتبہ بارشوں کی شدت زیادہ تھی لیکن انتظامیہ نے اس کے لئے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے ۔ پنجاب کے ادارے اورانتظامیہ سیلاب اور بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے الرٹ ہیں۔ انہوں نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے سوال کے جواب میں کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات بروقت ہوں گے ۔ پنجاب میں جماعتی اور غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہوں گے جہاں سیاسی جماعتیں اپنے امیدواروںکو نشان الاٹ کریں گی وہیں آزادامیدوار بھی حصہ لے سکیں گے۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی تعداد 6سے کم کر کے دو کر دی گئی ہے ۔اگر الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کراتا ہے تو یہ زیادہ موثرہوں گے ۔