سرگودھا(این این آئی)سرگودھا کی تحصیل سلانوالی میں پولیس کے مبینہ تشدد سے جاںبحق 14 سالہ لڑکے کو آہوں اور سسکیوں میں سپردخاک کر دیا گیا۔آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے غیر قانونی حراست اور تشدد کی رپورٹ طلب کر لی تو متعلقہ پولیس نے سیاسی و سماجی اثرورسوخ استعمال کر کے واقعہ پر مظاہرین کو
کاروائی کی یقین دہانی کے باوجود مقتول کی والدہ کو اپنی حمایت میں لے لیا۔زرائع کے مطابق سرگودھا کی تحصیل سلانوالی میں پولیس تشدد سے اسلام پورہ کے محنت کش محمد سلیم کا 14 سالہ لڑکا محمد عاصم جابحق ہوگیا۔جس کے ہسپتال میں دم توڑ جانے پر لواحقین نے سرگودھا شہر کے نجی ہسپتال کے سامنے سڑک پر مقتول کی نعش رکھ کر واقعہ کو پولیس گردی قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا جن کا کہنا تھا کہ بچوں کی لڑائی پر مخالفین چک 142 شمالی کے امجد وغیرہ کی ایماء پر پولیس نے کپڑے سلائی کرنے والے 14 سالہ لڑکے محمد عاصم کو اٹھا کر تھانہ میں حبس بجا میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایاجس کے باعث لڑکے کے پٹھے مکمل طور پر ڈیمج ہوگئے اور مفلوج ہو کر سرگودھا سٹلائٹ ٹائون کے نجی ہسپتال میں دم توڑ گیا۔مظاہرین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعہ کا نوٹس لیکر مخالفین اور زمہ دار پولیس اہلکار کے خلاف فوری کاروائی اور فراہمی انصاف کا مطالبہ کرلیا۔پولیس نے مظاہرین سے بات چیت کر کے متوفی کا پوسٹمارٹم کروا کر کاروائی کی یقین دہانی کروائی اور نعش سلانوالی بجھوا دی اس واقعہ کا آئی جی پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے غیر قانونی حراست اور پولیس تشدد کی رپورٹ طلب کر لی جس پر متعلقہ پولیس نے مظاہرین کو کاروائی کی یقین دہانی کے باوجود سیاسی اور سماجی اثرورسوخ کر کے جانبحق لڑکے کی والدہ کو اپنی حمایت میں لے لیا جبکہ مقتول کو آہوں اور سسکیوں میں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔