پشاور(آن لائن)خیبرپختونخوا حکومت نے پنشن میں 5سے 20فیصد تک اضافہ کا فیصلہ کیا ہے صوبائی حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافہ کے اعلان کے بعد اب دوسرے مرحلے میں ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی اضافہ کر رہی ہے محکمہ خزانہ کی جانب سے پنشن میں اضافہ کے لئے سفارشات کو
حتمی شکل دیدیا ہے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے یومیہ اجرت پرکام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں 4ہزارروپے تک کا اضافہ کیا ہے اور اب ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیا جا رہاہے سال 2016میں اعلان کردہ دس فیصد اور سال 2017میں اعلان کردہ دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاونس کو تنخواہوں کے نئے سکیل میں ضم نہیں کیا جائے گا۔ اورا نہیں جوں کاتوں فریز رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ سال 2018-19میں اعلان کردہ دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاونس کو تنخواہ میں ضم کر کے نیا سکیل بنایا جائے گا۔ اور اس پر پندرہ فیصد ایڈہاک ریلیف الاونس کا اعلا ن بجٹ میں کردیا جائے گا۔ گریڈ 17سے گریڈ 19تک افسران کو گاڑیوں کے بجائے ماہانہ الاؤنس دیاجائے گا۔جبکہ گریڈ 20سے گریڈ 22تک ایگزیکٹو الاونس دینے کی بھی سفارش کی گئی ہے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافہ کے حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق کو سفارشات بھی ارسال کی تھی اور ان سفارشات کی منظوری وفاق کی جانب سے دی گئی ہے آئندہ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ کا اعلا ن بھی کیا جارہا ہے۔ ملازمین کے احتجاج کے باعث پشاور سمیت صوبے بھر میں پیسکو کے دفاتر ویران ہو کر رہ گئے ہیں دوسرے روز جاری احتجاج کے باعث بیشتر علاقوں میں بجلی غائب
ہونے کے باعث اس کی مرمت نہیں ہو رہی ہے کم وولٹیج کا مسئلہ بدستور بیشتر علاقوں میں برقرار ہے پیسکو کے دفاتر میں بجلی صارفین کے بلوں کی تصیح بھی نہیں ہو رہی ہے پیسکو ملازمین کے احتجاج صارفین کے لئے سر درد بن گیا ہے ملازمین کے احتجاج کے باعث بیشتر علاقوں میں بجلی خراب ہونے کے باعث پرائیویٹ کاریگرز کو طلب کیا گیا جبکہ پیسکو ملازمین کااحتجاج دوسرے روز بھی ہیڈ کوارٹرمیں جاری رہا پیسکو ملازمین کے احتجاج کے باعث پیسکو ہیڈ کوارٹر میں کرونا پھیلنے کے خدشات بھی پیدا ہو گئے ہیں احتجاجی دھرنے میں ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔