کراچی(ان لائن)پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو سات سال گزرنے کے باوجود ریاستی دہشت گردی کے مرکزی کرداروں کی عدم گرفتاری اور انہیں ترقیاں دینے کے خلاف 17جون ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا۔اس سلسلے میں پاکستان عوامی تحریک کراچی کا اہم مشاورتی اجلاس گزشتہ روز صوبائی سیکرٹریٹ گلشن اقبال
میں مرکزی صدر قاضی زاہد حسین کی صدارت میں ہوا جس میں تمام صوبائی،ضلعی،پی ایس قیادت نے شرکت کی۔طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کراچی میں 17جون عوامی احتجاج و دھرناشاہین کمپلیکس سپریم کورٹ بلڈنگ سے سندھ اسمبلی ہو گا۔عوامی احتجاج میں ہزاروں مردو خواتین،بچے،اہلیان کراچی شرکت کریں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا عوامی احتجاج میں ن لیگ کے علاوہ تمام سیاسی،سماجی،انسانی حقوق کی جماعتوں کو شرکت کی باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک قاضی زاہد حسین نے کہا سات سال گزر گئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں ملوث اس وقت کے وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ پنجاب،وزیر قانون سمیت دیگر ملزمان پولیس آفسران کی گرفتاریاں اور سزاؤں کے بجائے انہیں ترقیاں دے کر شہداء اور پاکستان کے قانون کا مذاق اڑایا گیا۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں منظم سازش کے تحت ریاستی دہشت گردی کرائی گئی مگر صد افسوس نظام عدل اتناکمزور اور بے بس ہے وہ اب تک مظلوموں کو انصاف دینے سے قاصر ہے۔موجودہ حکومت کو تین سال ہو چکے مگر انکی زبانیں اب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل عام کے خلاف گونگی ہو چکی ہیں مگر یاد رکھیں پاکستان عوامی تحریک اپنے شہداکو نہ بھولی ہے نہ بھولے گی ہم اپنے شہداء کا
قصاص لیکر رہیں گے۔17جون پاکستانی قوم عوامی احتجاج میں شامل ہو کر یہ ثابت کرے گی وہ انسانیت کے اس قتل عام اور ظلم کو نہیں بھولے نہ بھولیں گے اور ملوث کرداروں کو پھانسی کے پھندے پر پہنچا کر دم لیں گے۔اجلاس میں سید ظفر اقبال،قیصر اقبال قادری،ڈاکٹر عدنان سامی،راؤ کامران محمود کے علاوہ دیگر قائدین نے شرکت کی۔