سکھر (این این آئی) شکارپور میں ڈاکوں کے خلاف جاری آپریشن تعطل کا شکار ہوگیا ہے، پولیس کے بلند وبانگ دعووں کے باوجود تاحال تین مغوی ڈاکوں کے چنگل میں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور میں کچے کے علاقے گڑھی تیغو میں ڈاکوں کے خلاف گرینڈ آپریشن پانچویں روز بھی تعطل کا شکار ہے، گیارہ روز قبل مغویوں کی
بازیابی کے لئے آپریشن شروع کیا گیا تھا، اس دوران تین پولیس اہلکار شہید اور چھ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔آپریشن کے تعطل پر ایس ایس پی شکارپور تنویر احمد تنیو کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ نتیجہ خیز آپریشن ہوگا، جس کے لئے کچے کے مختلف علاقوں میں پولیس کی چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔تنویر احمد تنیو کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جلد شروع کیا جائے گا اور آپریشن کو کامیاب بنانے کے لئے ڈرون کیمرہ اور جدید مشینری کی بھی مدد لی جائے گی۔اعلی پولیس افسران کے دعوں کے باوجود تین مغوی تاحال ڈاکوں کے چنگل میں ہیں، پولیس آپریشن میں کراچی سے بھیجے گئے 200 پولیس کمانڈوز سمیت 700 سے زائد اہلکار حصہ لے رہے تھے۔پولیس کا دعوی ہے کہ آپریشن کے دوران ڈاکووں کے 200 سے زائد ٹھکانوں کو مسمار کر کے آگ لگا دی گئی ہے جب کہ بارہ مغویوں میں سے نو کو بازیاب کرایا جا چکا ہے۔پولیس کا دعوی ہے کہ جب تک کچے کے علاقے کو ڈاکووں سے پاک و صاف نہیں کردیا جاتا اس وقت تک پولیس آپریشن جاری رہے گا۔ شکارپور میں ڈاکوں کے خلاف جاری آپریشن تعطل کا شکار ہوگیا ہے، پولیس کے بلند وبانگ دعووں کے باوجود تاحال تین مغوی ڈاکوں کے چنگل میں ہیں۔تفصیلات کے مطابق شکارپور میں کچے کے علاقے گڑھی تیغو میں ڈاکوں کے خلاف گرینڈ آپریشن پانچویں روز بھی تعطل کا شکار ہے