کوئٹہ(این این آئی)حکومت بلوچستان نے پیر سے کوئٹہ میں کالجز اور اعلیٰ تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا۔ سیکرٹری تعلیم بلوچستان ہاشم غلزئی کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے 29مئی کو ہونے والے اجلاس میں حکومتی ہدایات ملنے کے بعدبلوچستان میں کالجز،ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے اداروں میں تعلیمی
سرگرمیوں کا ا ٓغاز آج سے کردیا جائیگا انہوں نے بتایا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں تعلیمی سرگرمیاں 24مئی سے جاری ہیں البتہ کوئٹہ میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل تھیں جو وائرس کے پھلاؤ کی شرح میں کمی آنے کے بعد آج سے بحال کردی جائیں گی انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدآمد کیا جائیگا۔خیبر پختونخوا حکومت نے پیر سے نجی اور سرکاری کالجز کھولنے کا اعلان کردیا۔محکمہ اعلی تعلیم خیبرپختونخوا نے اعلامیہ جاری کردیا جس کے مطابق صوبے بھر میں 31 مئی سے تمام نجی و سرکاری کالجز ایس او پیز کے تحت کھل جائیں گے۔اعلامیے میں کالجزسربراہان کو ٹیچنگ اورنان ٹیچنگ اسٹاف کی ویکسی نیشن یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 5 جون کے بعد اساتذہ اور عملہ بغیرویکسی نیشن سرٹیفیکیٹ کالجز نہیں آسکیں گے۔ دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ بھائی چارے، اخوت اور اتحاد و اتفاق کے سنہری اصولوں پر چلنا ہی موجودہ صورتحال کا تقاضہ ہے۔ ذاتی مفادات اور سیاست سے بالاتر ہو کر ملک و قوم کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہیئے۔دنیا میں ہماری پہچان پاکستان سے ہے اور عزت و وقار بھی۔ہمیں تمام اختلافات کو بالائے طاق
رکھتے ہوئے باوقار قوم کے طور اپنا مقام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور موجودہ حالات میں انتشار کی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔وطن عزیز کیلئے ہم سب کو کندھے سے کندھا ملا کر چلنا ہے اور پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے اپوزیشن کو منفی رویہ ترک کرکے اجتماعی
سوچ اپنانا ہوگی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی حکومت صوبے میں یکجہتی کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔یہ وقت قوم میں نفاق ڈالنے کا نہیں بلکہ اتفاق اوراتحاد کا ہے اور ملک کو اس وقت منفی سیاست کی نہیں بلکہ استحکام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن کی مٹی ہم سے اتحاد اور یگانگت کا مطالبہ کر رہی ہے۔ پاک دھرتی کے اس قرض کو اتارنے کے لئے سب کو ایک ہونا پڑے گا۔