ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

اگر آپ اپنی زندگی کو پرسکون بنانا چاہتے ہیں تو اس کام کو  روٹین بنا لیں ، ماہرین کے سروے میں حیرت انگیز نتائج

datetime 7  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(یواین پی) سبزے میں وقت گزارنے، پھولوں کو چھونے اور سونگھنے اور پرندوں کی چہکار سننے سے انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ دوسری جانب جو بچے قدرتی ماحول میں وقت گزارتے ہیں وہ بڑے ہوکر ماحول کے تحفظ میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں اور جنگلی حیات کے محافظ بن سکتے ہیں۔ اسی سروے میں کہا گیا ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں چار گھنٹے

کسی باغ، سبزے یا پرفضا مقام پر گزارنا چاہیے۔ یہ تحقیق برٹش نیشنل ٹرسٹ اور یونیورسٹی آف ڈربی میں مشترکہ طور پر کی گئی ہے جس میں شہریوں سے سبزے اور جنگلی حیات کے درمیان گزارے گئے وقت کے بارے میں سوالات کیے گئے۔ نتیجہ یہ سامنے آیا کہ جو لوگ فطرت سے قریب ہوتے ہیں وہ بقیہ افراد کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ خوش اور مطمئن ہوتے ہیں۔ اسی طرح سروے میں شامل اکثر بچوں اور بڑوں نے اعتراف کیا کہ وہ باغ میں نہیں جاتے، نہ ہی پرندوں کی چہکار سنتے ہیں اور نہ ہی پھول سونگھتے ہیں۔ ایسے افراد کی تعداد 70 سے 80 فیصد تھی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کے شہری فطرت اور قدرتی نظاروں سے کس قدر دور ہیں۔ اس ضمن میں دس میں سے سات بچوں نے کہا کہ انہوں نے سراٹھا کر بادل کو نہیں دیکھا۔ ماہرین نے سروے کے بعد کہا ہے کہ بالخصوص بچوں کو سکھائیں کہ پودا کیسے اگایا جاتا ہے۔ انہیں تتلیاں دکھائیں، سورج طلوع ہوتے وقت جگا کر منظر دکھائیں اور پرندے کا گھر بنانے میں مدد کریں۔ اس موقع پر سروے میں شامل ماہر، پروفیسر مائلس رچرڈسن نے کہا ہے کہ روزمرہ کے سادہ معمولات اور باہر وقت گزارنے سے زندگی پر بہت فرق پڑسکتا ہے اور اس کے صحت مندانہ نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ سبزے میں وقت گزارنے سے زندگی میں بامعنی فرق آسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…