لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید عثمان بزدار کے فیورٹ ہیں ،ان کو کمشنر بھی بنایا،ایک اہم وزارت کا سیکرٹری بھی بنایا اور پھر پرنسپل سیکرٹری بنایا گیا۔نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہاطاہر خورشیدکی شکایت کی گئی ہے ،ایل ڈی اے کے چیئرمین اور ڈائریکٹرطاہر میو کی بھی شکایت کی گئی ہے
کچھ دن پہلے عمران خان سے سیف اللہ نیازی نے کہاطاہر خورشید بہت گڑ بڑ کررہے ہیں،بہت شکایتیں آرہی ہیں،معاملات بہت خراب ہوجائینگے ۔خان صاحب نے کہا دیکھ لینگے ۔کہا جارہا ہے ان کے اثاثوں کا جائزہ لیا جائے ۔اب کیا ہوتا ہے اسکا فیصلہ تو خان صاحب نے کرنا ہے ۔ شعبدہ بازی کی سیاست تو پاکستان میں کبھی ختم ہوئی ہی نہیں، پہلے نوا ز شریف اور شہبا ز شریف بھی اکیلے سڑکوں پر نکلتے تھے ، اب عثمان بزدار اور عمران خان بھی نکلے ہیں۔مڈٹرم الیکشن کیلئے خان صاحب بھی ذہنی طور پر تیار ہیں،شہباز شریف بھی تیار ہیں ،پیپلز پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر الیکشن ہوتے ہیں تو ان کو یقین ہے وہ سندھ میں جیت جائینگے ،وہ ان ہائوس تبدیلی کے حق میں ہیں۔وہ چاہتے ہیں ن لیگ سے بات ہوجائے اور ان کی بات شہباز شریف سے ہورہی ہے ۔ اطلاع یہ ہے شہباز شریف زرداری سے ملنا چاہتے تھے لیکن شاہد خاقان عباسی نے ا ن کیخلاف بیان دیا اور لوگوں نے بھی بیان دیا۔مریم گروپ کے لوگ اس ملاقات کو سبوتاژ کررہے ہیں۔پارٹی کے ارکان اسمبلی کی اکثریت یہی چاہتی ہے انڈر سٹینڈنگ ہو اور تلخی نہ ہو۔مفتاح اسماعیل ٹھیک کہہ رہے ہیں کراچی الیکشن کا ریکارڈ رینجرز کے حوالے کرنا چاہئے تاکہ محفوظ رہے ۔ ن لیگ ویسے تو فوج کیخلاف مہم چلاتی ہے لیکن جب اعتبار کی بات ہوتی ہے تو پھر رینجرز قابل اعتبار ہے اور فوج قابل اعتبار ہے ۔ ن لیگ الیکشن نہیں ہاری ، اسے ہرایا گیا ہے ۔وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب بہت اہم ہے ۔ایران اور سعودی قیادت عمران خان کو پسند کرتی ہے ۔