اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ جو لوگ جہانگیر ترین کو روک سکتے تھے انہوں نے صاف انکا کر دیا ۔ انکا کہنا تھا کہ جب بجٹ کا مراحلہ آئے تو ظاہر ہے وہ پاس کروانا ہی ہے ، حکومت عدم استحکام نہیں چاہتی ، کوئی آپشن صلح کے سوانہیں بچا ، اس وقت اسمبلیاں توڑ کر ایم کیو ایم بھی ان کیخلاف الیکشن لڑ رہی ہے ،
ق لیگ بھی ان کیخلاف الیکشن لڑ رہی ہے، وہ بھی کسی نہ کسی کیساتھ اتحاد تو کریں گے ۔ سینئر صحافی نے کہا ہے کہ مڈ ٹرم کا امکان پیدا ہو گیا ہے اب سوال یہ پیدا ہے کہ انہیں ملے گا کیا ، کیا جہانگیر ترین گروپ انکا ساتھ دے گا اس کا سوال ہی پیدا نہیںہوتا، پاکستان پیپلزپارٹی کی بھی کوشش ہے کہ وہ ان کیساتھ اتحاد کر لیں جبکہ شہباز شریف کا ان سے رابطہ بھی ہے ، اگر الیکشن ہوں تو جہانگیر ترین ن لیگ مل جاتے ہیں تو پھر ان کے ہاتھ سے تو چائے کی پتی گئی کچھ اور لوگ بھی اس گروپ کا حصہ بن جائیں گے ۔ ن لیگ چاہتی ہے مگر پیپلز پارٹی نہیں چاہتی گاڑی پٹری سے اترے ۔ قومی موقر نامے کے مطابق سینئر صحافی نے کہا ہے کہ اگر الیکشن ہوئے تو جہانگیر ترین کا ن لیگ کیساتھ الائنس ہو گا، سینئر صحافی کا مزید کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کیخلاف کاروائی کا کہا جاتا تو وہ پرویز خٹک کیخلاف کیوں کاروائی کیوں نہیں کرتے اس نے تو کھلے عام دھمکی دی ہے کہ میں حکومت الٹ دوں گا ، اس کے بعد پرویز خٹک کے بھائی کو وزیر بنایا گیا ۔