جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گولی کی شکل میں کووڈ کا علاج آئندہ چند ماہ میں دستیاب ہونے کا امکان

datetime 23  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)برطانوی حکومت نے توقع ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران ایسی ادویات تیار کرلی جائیں گی جن کا استعمال گھر میں کرکے کووڈ 19 مریضوں کا علاج کیا جاسکے گا۔اس مقصد کے لیے برطانوی حکومت نے ایک ٹاسک فورس کو تشکیل دیا ہے جسے 2021 کے موسم خزاں تک کم از کم 2 اینٹی وائرل ادویات گولی یا

کیپسول کی شکل میں تیار کرنے کا ہدف دیا گیا ۔یہ ادویات کووڈ 19 سے متاثر یا وائرس کا سامنا کرنے والے افراد گھر میں کھا سکیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اس سے ان لوگوں کو تحفظ مل سکے گا جن کو کووڈ ویکسین نہیں دی جاسکی ہوگی۔حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ اینٹی وائرل ٹاسک فورس بہترین علاج کی جانچ پڑتال کلینیکل ٹرائلز کے ذریعے کرے گی۔اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوا تو کووڈ 19 کے شکار افراد کی صحتیابی کا عمل تیز ہوسکے گا اور بہت کم افراد کو اس سنگین شدت کا سامنا ہوگا۔یہ اینٹی وائرل ٹاسک فورس برطانیہ کی ویکسین ٹاسک فورس کی طرح کام کرے گی جو اس سے قبل برطانیہ بھر میں ویکسینز کو متعارف کرانے میں کامیاب ہوچکی ہے۔اس وقت برطانیہ میں ویکسینز کی 4 کروڑ سے زیادہ خوراکیں پہنچ چکی ہیں اور ایک کروڑ افراد کو دونوں خوراکیں دی جاچکی ہیں۔تاہم ایسے خدشات مسلسل سامنے آرہے ہیں کہ کورونا کی نئی اقسام ویکسین سے پیدا ہونے والی مدافعت کو کمزور کرکے لوگوں کو بیمار کرسکتی ہیں۔بیان کے مطابق ملک کو ایک بار پھر لاک ڈان سے ہونے والے معاشی نقصانات سے بچانے کے لیے اینٹی وائرل ادویات اہم ترین ٹول ثابت ہوسکتی ہیں۔یہ ٹاسک فورس ایسی ادویات کو شناخت کرے گی جو اس بیماری کے خلاف موثر ثابت

ہوسکیں گی۔ان ادویات سے موسم سرما میں کورونا وائرس کی نئی لہر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکے گی۔برطانیہ کے چیف سائنسی مشیر سر پیٹرک ویلانس نے بتایا کہ اس سے قبل تیزرفتاری سے ویکسینز کی تیاری اور موت کے منہ میں پہنچ جانے والے افراد کے لیے ادویات جیسا ڈیکسا میتھاسون کی شناخت اس وبا کے حوالے

سے اہم ثابت ہوئے۔انہوں نے کہا کہ گولی یا کیپسول کی شکل میں اینٹی وائرل ادویات بھی وبا کے خلاف ردعمل کے لیے اہم ٹول ثابت ہوں گی جس سے ان افراد کو تحفظ مل سکے گا جن کو ویکسین سے تحفظ نہیں مل سکا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے وائرس کی نئی اقسام سے پیدا ہونے والے خدشات کے خلاف ایک نئی دفاعی لہر تیار کی جاسکے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹاسک فورس کی جانب سے بہترین اینٹی وائرلز کی دستیاب کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…