ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

اپنا گھر بنانے کے لیے اب ایک کروڑ روپے تک کا قرضہ لیا جا سکتا ہے، طریقہ انتہائی آسان

datetime 22  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن)ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سیما کامل نے کہاہے کہ اپنا گھر بنانے کے لیے اب ایک کروڑ روپے تک کا قرضہ لیا جا سکتا ہے،پہلے گھر کے لیے بینکوں سے قرضے لینے شرائط انتہائی مشکل تھیں جنہیں اب آسان کر دیا گیا ہے،جس کے بعد اب قرضہ لینے کی رفتار میں تیزی آ گئی ہے،ملک میں مشترکہ خاندانی نظام

ہے تو گھر کے کمانے والے دو یا دو سے زیادہ افراد بھی مل کر قرضہ لے سکتے ہیں۔ سیما کامل نے کہا کہ ہر ہفتے ڈیڑھ ملین کا قرضہ دیا جا رہا ہے اور یہ رفتار آہستہ آہستہ بڑھے گی۔ گھر کے لیے قرضہ لینے کا طریقہ کار گاڑی کی طرح نہیں ہوتا اس کا طریقہ کار مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ شہروں میں رہتے ہیں ان کے لیے پہلے 35 لاکھ روپے کا قرضہ تھا جو ان کے لیے بہت کم تھا لیکن اب ان کے لیے بھی آسانی کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تنخواہ دار افراد کے لیے تو قرضہ لینا آسان تھا لیکن ایک چھوٹے دکاندار کے لیے یہ بہت مشکل تھا کیونکہ وہ اپنی آمدنی کی تفصیلات نہیں بتا سکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کے لیے بینک نے ایک طریقہ کار بنایا ہے کہ آپ اگر آمدن نہیں بتا سکتے اور اپنے اخراجات تو بتا سکتے ہیں کہ آپ کتنا بل دے رہے ہیں یا بچوں کی فیس کتنی دے رہے ہیں اس طرح کے اخراجات سے بینک ان کی آمدنی کا اندازہ لگا کر قرضہ دے گا۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان نے کہا کہ بینکوں سے قرضہ ملنے پر کوئی مسئلہ ہو تو اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے اپنے 16 شکایتی مرکز بنا دیئے ہیں جہاں بینکوں کے خلاف درخواست دی جا سکے گی۔انہوں نے کہا کہ گھر بنانے کے لیے بینک سے قرضہ لینے کے لیے اب اکاؤنٹ کا ہونا بھی ضروری نہیں ہے بلکہ جس نے قرضہ لینا

ہے وہ اپنے قریبی بینک سے رابطہ کریں۔ شناختی کارڈ، دو تصاویر اور اپنے اخراجات کی تفصیلات کے ساتھ بینک سے رابطہ کریں۔سیما کومل نے کہا کہ بینک میں ایک آسان درخواست بھرنی ہوتی ہے کہ وہ قرضہ لینا چاہتے ہیں جس پر بینک 30 دن میں درخواست گزار کو بتائے گا کہ آپ کو قرضہ مل سکتا ہے کہ نہیں اور بغیر کسی وجہ کے درخواست کو رد نہیں کیا جا سکے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…