اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے لاہور کے ایک خاندان کے سلیکٹڈ ہونے کی تاریخی حقیقت بیان کی ہے، ذوالفقار علی بھٹو نے تاریخ کے بجائے جنرل ضیا الحق کے ہاتھوں مرنا پسند کیا۔
بھٹو سوچتا تھا جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے، یہ جان تو آنی جانی ہے اس جان کی کوئی بات نہیں، شریف خاندان والے کبھی جدہ تو کبھی لندن بھاگتے ہیں۔بینظیر بھٹو نے اپنے قتل سے پہلے اس کا اعلان کردیا تھا لیکن اس شیر کی بچی نے میدان نہیں چھوڑا، بینظیر بھٹو کے دادا سرشاہنواز بھٹو جونا گڑھ کے دیوان تھے، تقسیم برصغیر کے وقت انہوں نے اپنے اہلخانہ خاص طور پر خواتین میں زہر تقسیم کیا کہ اگر خدانخواستہ کوئی اونچ نیچ ہوجائے تو سب خواتین زہر کھالیں۔نواز شریف کا تقریباً پورا خاندان باہر ہے ، پاکستان میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سیاست کی قیمت ادا کررہے ہیں، ن لیگ والے تاجر ہیں یہ ٹیپو سلطان پر تو ہنستے ہوں گے جو کہتا تھا کہ شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سال کی زندگی سے بہتر ہے۔نیب کی طرف سے مریم نواز کی پیشی ملتوی کرنے پر حسن نثار نے کہا کہ شریف خاندان سرکاری عہدیداروں کو ذاتی ملازموں کی طرح استعمال کرتا رہا ہے، نیب کے باہر رینجرز کھڑی ہوں تو دیکھتے ہیں کون وہاں جاکر پرتشدد احتجاج کرتا ہے۔