ا سلام آباد(آن لائن ) وفاقی حکومت، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں فور جی براڈ بینڈ سروس شروع کرنے کے لیے تیار ہے اور اس کے بارے میں اعلان 23 مارچ کو متوقع ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ‘ڈیجیٹل راہیں’
کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور مئی کے وسط تک نئے اسپیکٹرم کے لیے آنے والی نیلامی کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ فور جی لائسنسوں کی نیلامی 30 جون سے پہلے کی جائے گی اور ‘اس سے نہ صرف گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ لایا جائے گا بلکہ ان کی حکومتوں کو زیادہ آمدنی کے فوائد بھی حاصل ہوں گے’۔ انہوں نے تصدیق کی کہ حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان کو وزارت آئی ٹی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ایک بریفنگ دی گئی تھی جس میں گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید اور آزاد کشمیر حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں اور گلگت بلتستان سیکریٹریٹ نے بھی شرکت کی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ سیکیورٹی سے متعلق روایتی پابندیوں میں نرمی کردی گئی ہے اور توقع ہے کہ اس سال کے اختتام سے پہلے ہی گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے تقریباً تمام علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ سروسز مہیا کی جائیں گی۔ اجلاس کو پی ٹی اے کے ذریعے بتایا گیا کہ برطانیہ میں قائم مشاورتی کمپنی فرنٹیئر اکنامکس لمیٹیڈ ملک بھر میں 1800 میگا ہرٹز اور 2100 میگا ہرٹز بینڈ کی اسپیکٹرم نیلامی کے پیرامیٹرز اور اس وضع کرنے پر کام کررہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسی فرم کو گلگت بلتستان اور آزاد
کشمیر میں فور جی لائسنسوں کی نیلامی سے متعلق بنیادی قیمت، پالیسی اور دیگر ضروریات کا تعین کرنے کی ذمے داری دی گئی ہے۔دریں اثنا ء رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ دونوں نیلامیوں کے بنیادی روڈ میپ کو مئی کے وسط تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک پورے ملک
کے لیے نئے اسپیکٹرم کی نیلامی ہو گی اور ایک اسپیکٹرم کی نیلامی گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے لیے ہو گی۔عہدیدار نے مزید بتایا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے لائسنس کی نیلامی پورے پاکستان کے اسپیکٹرم نیلامی کے مقابلے میں بہت کم قیمت پر ہوگی کیونکہ ان علاقوں میں زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت
تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ اسپیکٹرم کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم قومی استحکام فنڈ میں جمع کی جائے گی جبکہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کو ملنے والی رقم کا حصہ دینے کے لیے ایک مختلف طریقہ کار ہے۔نیلامی میں حاصل ہونے والی رقم میں حصے کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر کی آمدنی میں بھی ٹیلی فون
اور انٹرنیٹ دونوں کے استعمال پر عائد سروسز پر 19.5 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے ذریعے اضافہ ہوگا۔فی الحال صرف ٹیلی نار گلگت شہر میں فور جی انٹرنیٹ سروس کی ایک محدود رینج فراہم کر رہا ہے اور وہ بھی اس کی اضافی صلاحیت سے باہر ہے۔گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ٹیلیفون اور انٹرنیٹ خدمات کا زیادہ تر حصہ سرکاری خصوصی مواصلات کی تنظیم سنبھال رہی ہے اور آئندہ لائسنس کی نیلامی ٹیلی فون اور ڈیجیٹائزیشن میں نیا مقابلہ لائے گی۔