لاہور (این این آئی) ایم ٹی آئی کے ذریعے ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ، حکومت کے اس فیصلے سے 10 ہزار سے زائد ملازمین کا مستقبل دائو پر لگ گیا ہے۔ پی ایم اے ممبران کی جانب سے کنگ ایڈورڈ میں ایم ٹی آئی کے نفاذ کی شدید مذمت، ایم ٹی آئی کسی صورت قبول نا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پی ایم اے ہاس میں
پروفیسر محمد تنویر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں سیکرٹری ڈاکٹر رانا سہیل صدر ڈاکٹر کرنل (ر) غلام شبیر، ڈاکٹر اظہار چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی، پروفیسر ڈاکٹر شاھد شوکت ملک، ڈاکٹر خرم شہزاد، ڈاکٹر واجد علی، ڈاکٹر طلحہ شیروانی، ڈاکٹر علی خواجہ نے شرکت کی۔ پی ایم اے پنجاب نے کنگ ایڈوڈ میڈیکل یونیورسٹی میں ایم ٹی آی ایکٹ کے نفاد کی شدید مذمت کی۔پروفیسر محمد تنویر نے جلد بازی میں کئے گئے فیصلہ کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا حکومتی فیصلے سے محکمہ صحت کے دس ہزار سے زائد ملازمین کا مستقبل دا پر لگ گیا ہے۔ پروفیسر اشرف نظامی کا کہنا تھا کہ اس؎ حکومتی فیصلے سے غریب عوام کے لیے سرکاری ہسپتالوں میں فری علاج بند کیا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا پی ایم اے پنجاب حکومت کے اس عمل کو عوام دشمن اور آئینی ذمہ داری سے انحراف کے مترادف قرار دیتی ہے اور پی ایم اے پنجاب اس کی ہر سطح پر بھرپور مزاحمت کرے گی۔ ایم ٹی آئی کے ذریعے ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ، حکومت کے اس فیصلے سے 10 ہزار سے زائد ملازمین کا مستقبل دائو پر لگ گیا ہے۔ پی ایم اے ممبران کی جانب سے کنگ ایڈورڈ میں ایم ٹی آئی کے نفاذ کی شدید مذمت، ایم ٹی آئی کسی صورت قبول نا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔