لاہور(این این آئی) پاکستان ریلویز کی جانب سے روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق خاتون کے اہلخانہ کے لیے 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ریلوے حکام کے مطابق ٹرین حادثے میں جاں بحق خاتون عظمیٰ کراچی سے ساہیوال جا رہی تھیں، جاں بحق خاتون عظمیٰ کے اہلخانہ کو 10 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی۔حکام کے مطابق
تمام زخمیوں کو ایک سے پانچ لاکھ روپے کی مالی مدد ملے گی۔ریلوے حکام کے مطابق کراچی ایکسپریس 10 بجے کے بعد حادثے کی جگہ سے مسافروں کو لے کر لاہور کیلئے روانہ ہو گی۔خیال رہے کہ کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس رات گئے روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان حادثے کا شکار ہو گئی تھی، حادثے میں خاتون جاں بحق جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 40 افراد زخمی ہو گئے تھے۔واضح رہے کہ روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان کراچی ایکسپریس حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں خاتون جاں بحق اور خواتین و بچوں سمیت 40 افراد زخمی ہو گئے۔کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان حادثے کا شکار ہو گئی، حادثے میں ٹرین کی 9 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس میں سے 4 کھائی میں جا گریں۔ریلوے حکام کے مطابق حادثہ سکھر سے 25 کلو میٹر دور پیش آیا ،عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے وقت ٹرین کے زیادہ تر مسافر سو رہے تھے۔ریلوے حکام کے مطابق حادثے میں ایک خاتون جاں بحق اور خواتین اور بچوں سمیت 40 افراد زخمی ہوئے، 30 افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے ، دیگر زخمیوں کو اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔اہل علاقہ، ریسکیو ٹیموں کے ساتھ ساتھ پاک فوج، رینجرز اور پولیس نے بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا، ٹرینوں کی آمدورفت کئی گھنٹے معطل رہنے کے بعد بحال کر دی گئی ۔حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا اور ڈاؤن ٹریک مرمت کے بعد کلیئر کر دیا گیا ، کراچی سے پنجاب جانے والے ٹریک کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ۔ریلوے حکام کی جانب سے ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا گیا ۔دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ کراچی ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے میں کسی کی غفلت ہوئی تو برداشت نہیں کروں گا۔وزیر ریلویز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر حادثے میں ٹرین ڈرائیور کی غلطی ہوئی تو کارروائی ہوگی، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ 4 سے 5 روز میں مل جائیگی۔ ٹرین حادثے کے حوالے سے اعظم سواتی نے کہا کہ حادثہ بہت شدید تھا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ جانی نقصان کم ہوا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کا نظام مکمل طور پر اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے کام بھی کر رہے ہیں۔