بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت عوام کو بے سری لوریاں سناکر اپنا وقت پورا کررہی ہے، بڑھتی مہنگائی نے عوام کے اعصاب جھنجھوڑ کے رکھ دیئے، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 1  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت عوام کو بے سری لوریاں سناکر اپنا وقت پورا کررہی ہے۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کے اعصاب جھنجھوڑ کے رکھ دیئے ہیں۔ بحران کے شکار عوام کی کوئی داد رسی کرنے کے لیے تیار نہیں۔ وافر مقدار میں چینی ہونے کے باوجود ملک بھر میں چینی

100 روپے کلو سے زیادہ میں فروخت ہورہی ہے۔ یہ چینی مافیا کو نوازنا نہیں تو اور کیاہے؟ حکومت نے فروری میں سب سے کم یوٹرن اور جھوٹ بولے ہیں کیونکہ مہینے کے دن کم تھے۔حکومت کے ہزار دنوں میں صرف دعوے ، وعدے اور اعلانات ہیں ، عمل کا خانہ خالی ہے ۔ دنیا کے مختلف ممالک میں پیدا کی جانے والی اسلاموفوبیا کی لہر کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ اللہ کے نظام کو ہی غالب آناہے ۔ جماعت اسلامی واحد آپشن ہے ۔ ہم فرد کی نہیں اللہ اور رسول ؐ کے نظام کی حکمرانی چاہتے ہیں ۔ حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے تبدیلی کے وعدے ہوا میں تحلیل ہوتے نظرآرہے ہیں ۔موجودہ دور میں مہنگائی نے عام آدمی کی کمرتوڑ کے رکھ دی ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر جماعت اسلامی 12مارچ کو فیصل آباد اور21مارچ کو ملتان میں جلسہ عام کرے گی۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں کارکنان کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق کہاکہ ملک میں دو کروڑ سے زیادہ بچے سکول سے باہر ہیں لیکن حکومت اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہی۔ حکومت نے دن بہ دن عوام کی پریشانیوں کے انبار لگا دیئے ہیں۔ سکول کے ساتھ ساتھ بہت سارے طالب علم کالجز، یونیورسٹی جیسی تعلیم سے محروم ہیں۔ آئے روز تعلیم کا مہنگا ہونا اور حکومت کا

توجہ نہ کرنا قابل افسوس ہے ۔پاکستان کے دیگر شعبوں کا بجٹ تو اربوں روپے تک ہے لیکن تعلیم کا بجٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔امیر جماعت نے کہاکہ ملک میں بیروزگاری کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ، پاکستان میں بے روزگار افراد کی تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی ہے جس میں آئے روز اضافہ ہورہاہے۔ نوجوانوں کی بڑی تعدادموجودہ حکومت

کی پالیسیوں اور جھوٹے وعدوں سے مایوسیوں کا شکار نظرآتی ہے۔ حکومت لوگوں کو روزگار دینے کی بجائے روزگار چھین رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو دو سال سے زیادہ ہونے کے باوجود ملکی معیشت کی حالیہ ابتری اور نئے قرضوں اور غیر ملکی امداد کے بعد صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے جو تشویشناک ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکمرانوں کو ملکی معیشت پراپنا قبلہ درست کرنا ہوگا نہیں تو پیدا شدہ معاشی بحران اور

بھی شدت اختیار کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طور پر سودی نظام کے خاتمے کا اعلان کرے ۔ اللہ کے قانون سے ٹکراناہی ہمارے زوال کا باعث ہے ۔اگر ملک میں قوانین قرآن وسنت کے متصادم ہوں گے تو کبھی خوشحالی نہیں آسکتی۔جماعت اسلامی لوگوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی غلامی میں دینا چاہتی ہے ۔ قوم کے پاس اب جماعت اسلامی واحد آپشن ہے ہم ملک کو حقیقی معنوں اسلامی خوشحال بناسکتے ہیں ۔ قوم نے جماعت اسلامی کو موقعہ دیا تو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…