اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سینیٹ انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے بعد اب خیبرپختونخوا میں بھی معاملات طے ہو جائیں گے۔نجی ٹی وی سماء سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ اس مرتبہ بار پیسہ نہیں چلے گا اور یہ بات آصف زرداری کی سمجھ میں بھی آچکی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد پی ڈی ایم کا زورمزید کم ہوجائےگا۔ نواز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوئی ہے تاہم وہ آنا چاہیں گے تو انہیں 24 گھنٹے میں سلپ مل جائے گی۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنے کہا ہے کہ بھارت کے جنگی جنون کا مقابلہ تحریک پاکستان کے جذبے سے کیا جائے گا، نظریہ پاکستان پر عمل درآمد کرکے ہی دہشتگردی، بد عنوانی، انتہا پسندی اور فرقیواریت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک پاکستان کے کارکن بالائی سندھ کی صحافت کے مرد میدان روحانی، سیاسی، مذہبی شخصیت پیر طریقت،رہبر شریعت داعی اتحاد امت اوراخوت و بھائی چارے کے فروغ کے علمبردار پیر و مرشد محمد اسحاق شاھین گورایا ؒ نقشبندی مرشدی بھیج پیر جٹا پنجم کا نویں عرس مبارک پر درگاہ عالیہ بھیج پیر جٹا پنجم پر زیب سجادہ مرشد احمد سفیان گورایا ایڈوکیٹ اور سجادہ نشیں سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی چیئرمین علماء مشائخ فیڈریشن أف پاکستان کو دئیے گئے پیغام میں کیا،عرس مبارک کے حوالے سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو، وفاقی وزیر محمد میاں سومرو،سیاسی رہنماء سردار ممتاز بھٹو، نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے غازی شاہدرشید اور دیگر شخصیات کے دیئے گئے پیغام مات بھی پڑھ کر سنائے گئے، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنے کہا کہ موجودہ حالت جنگ میں تحریک پاکستان کے جذبے کی ضرورت ہے اور قرآن پاک سیرت نبوی ﷺ اور اولیاء کرام کی تعلیمات کی روشنی میں نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت اتحاد امت کی فضاء کو پروان چڑھاناہوگا تحریک پاکستان کے کارکنان کی قیام پاکستان کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں بھیج پیر جٹا کارکن تحریک پاکستان حضرت مرشد شاھین گورایا ؒ مرشدی قائد اعظم ؒ اور علامہ اقبال ؒ کے فرمودات کی ترویج و اشاعت کے لئے کوئی دققیہ فروگزاشت نہیں کرتے تھے آپ ؒساری زندگی نظریہ پاکستان کے فروغ کے لئے جدوجہد کرتے رہے انہوں نے کہا کہ خانقائی نظام امن و آشتی کا پیغام ہے اور خانقائی نظام اسلامی ریاست کا تصور ہے جس کی مضبوطی کے لئے تمام مکتبہ فکر کے علماء و مشائخ کو ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہونا ہوگا انہوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان اور قائد اعظم و علامہ اقبال کے افکار پر عمل درآمد کرے ہی وطن عزیز کو فرقہ واریت، اور صوبائی عصبیت سے نجات اور دہشتگردی کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔