اسلام آباد (این این آئی)اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن اور وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات، حکومت پاکستان کی مشترکہ کاوش سے ” بہترغذاکے لئے رہنمااصول “کے عنوان سے ایک رپورٹ میں آگاہ کیاگیاکہ ناقص غذا میں میٹھے، نمک اورچکنائی کامسلسل استعمال موٹاپا کی بنیادی وجہ بنتے ہیں ،جو قبل از وقت موت کاموجب بنتی ہیں۔غذائیت اور طرز زندگی میں
تبدیلی زیادہ وزن اور موٹاپا بہت سی این سی ڈیز بیماریوں کے ساتھ ساتھ ذیابیطس، قلبی ، ہائی بلڈ پریشر ، کینسرودیگرکی وجہ بنتے ہیں۔2012میں دنیا بھر میں ہونے والے 56ملین اموات میں سے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے 38ملین افراد کی قبل ازموت کی ایک بڑی وجہ این سی ڈیزبنیں۔اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن اور وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات، حکومت پاکستان کی 2018کی رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیاکہ پاکستان میں10 سے 11 فیصد بالغ افراد جن کی عمر 25 سال یا اس سے زائدرہی، ذیابیطس کاشکاررہے ،اور توقع کی جارہی ہے کہ سال 2025 تک ان کی تعداد بڑھ کر 14.5 ملین ہوجائے گی۔دنیا بھرمیں بالغ افراد میں معذوری اور قبل از وقت اموات کی ایک اہم وجہ قلبی امراض ہیں۔میٹھے اوراس سے بنی ہوئی اشیاء جیسے شوگری ڈرنکس کے زیادہ استعمال سے بچوں اوربڑوں میں آئرن، وٹامن اے، کیلشیم، وٹامن ڈی، زنک اور آئوڈین کی کمی کے باعث دل سمیت مہلک امراض جنم لیتے ہیں۔ شوگری ڈرنکس پرپی ایچ آرسی کی جانب سے کروائے گئے عوامی سروے کے دوران تقریبا 80 فیصد نے حکومت سے شوگری ڈرنکس کی کھپت کی حوصلہ شکنی کے لئے اقدامات اٹھانے کی حمایت کی، 72 فیصد افراد ( ایس ایس بی) پر ٹیکس میں اضافہ کرنے کے حامی دکھائی دیے ،جب کہ 65 فیصدافراد نے جمع ہونے والے ریونیوکو صحت کے منصوبہ جات پرصرف کرنے پرزوردیا۔پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے اس رپورٹ پراپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی چیز کی زیادتی صحت کے لئے نقصان دہ ہے ،اسی طرح چینی اورشوگری ڈرنکس کازیادہ استعمال دل ،کینسر،ذیابیطس سمیت این سی ڈیز کی ایک بڑی وجہ قرار پاچکاہے ،اگرحکومت شوگری ڈرنکس پرٹیکس عائد کرے ،توریونیو میں اضافہ کے ساتھ بیماریوں میں کمی واقع ہوگی ۔