جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

علماء نے اعزازیہ کے نام پر سیاسی رشوت کو مسترد کردیا

datetime 18  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن)پی کے 75-کے علماء نے اعزازیہ کے نام پر سیاسی رشوت کو مسترد کردیا،دیوبند کے علماء دین اسلام کی خدمت کو اپنے لئے اعزاز سمجھتے ہیں اور بغیر کسی دُنیاوی لالچ کے اُمت کی رہنمائی کرتے ہیں،جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما اور قائد ملت اسلامیہ حضرت مولانا فضل الرحمن نے حکومت کی جانب سے علماء

کو پیش کیا جانے والا اعزازیہ لینے سے منع کیا ہے،حکومت کبھی سُرخرو نہیں ہوگی،ان خیالات کا اظہار ارباب محمد فاروق جان نے جمعیت علماء اسلا م کے زیر اہتمام علماء کرام کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس سلسلے میں ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف علماء کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور کہا کہ اعزازیہ کے نام تمام آئمہ کرام اور علماء کرام کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے،دورانِ اجلاس ارباب محمد فاروق جان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ علمائے کرام کو ماہانہ 10ہزار روپے دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ10ہزار روپے ماہانہ کوئی حیثیت نہیں رکھتے جتنے اخراجات عام لوگوں کے ہوتے ہیں اتنے ہی علماء کرام کے بھی ہوتے ہیں،حکومت نے پہلے بھی اس طرح کے اعلان کئے تھے تاہم اُن پر بھی کوئی عملی کام نہیں ہوا،اس موقع پر پی کے 75-کے امیر مولانا سہیل نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن کی جانب سے کوئی تحریک شروع ہوتی ہے تو حکومت ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے اس طرح کا اعلان کردیتی ہے،لیکن حکومت اس بات سے بے خبر ہے کہ صرف اعلانات سے حکومتیں نہیں چلتیں،ہم اس اعزازیے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ دو سال قبل بھی حکومت نے علمائے کرام کیلئے اعزازیئے کا اعلان کیا تو اُس وقت بھی جمعیت علماء اسلام

نے اس کو مسترد کیا تھا اور علمائے کرام کی تفصیلات جمع کی گئیں تھیں،آج بھی حکومت یونین کونسلوں کے سیکرٹریز اور پٹواریوں کے زریعے علماء کا ریکارڈ جمع کررہے ہیں پی کے 75- کے امیرمولانا سہیل درویش نے واضح کیا کہ ہمیں ضلع پشاور کے امیر مولانا مسکین شاہ کی ہدایات ہیں کہ تمام علماء کرام کے پیچھے جمعیت علماء اسلام ضلع پشاور مظبوطی کے ساتھ کھڑا ہے اور آئندہ کسی بھی انتظامیہ کے فرد نے علماء کرام

کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کی کوشش کی تو ان کے خلاف سخت موقف اختیار کیا جائے گا،ارباب فاروق جان نے کہا ہے کہ حکومت نے خیبر پختونخواہ کے 22ہزار آئمہ کرام کیلئے ماہانہ 10ہزار روپے اعزازیہ دینے کی منظوری دی ہے،حکومت علماء کرام سے مذاق بند کردیں اور علماء کرام کی توہین نہ کریں۔دیوبند کے علماء کی قربانیوں کو چند ٹکوں سے خریدنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے،حکومت کبھی سُرخرو نہیں ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…