منگل‬‮ ، 18 جون‬‮ 2024 

گردشی قرضہ 2306ارب تک پہنچ چکا، 806ارب کا پرائیویٹ قرض اپنے ذمہ لیا، وزارت خزانہ کے اہم انکشافات

datetime 13  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد (آ ئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بڑھتے ہوئے گردشی قرضہ کے معاملہ پر وزارت توانائی کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا اور وزارت خزانہ سے گردشی قرضہ مینجمنٹ پلان اور تمام مطلوبہ دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کردی، کمیٹی کو وزارت خزانہاور اسٹیٹ بینک کے حکام نے آ گاہ کیا ہے کہ دسمبر 2020 تک گردشی قرضہ 2306 ارب روپے تک

پہنچ گیا ہے، گردشی قرضوں کا اسٹاک 1006 ارب روپے اور قرضوں کا بہاؤ 1300 ارب ہے، حکومت نے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ(پی ایچ پی ایل) کا 806 ارب روپے کے قرضے کوحکومتی قرضے میں تبدیل کیا، اگلے پانچ سالوں میں حکومت یہ 806 ارب روپے کی ادائیگی کرے گی،حکومت آئی پی پیز کو نومبر 2021 تک 500 ارب روپے ادائیگی کرے گی،حکومت نے مختلف اقدامات کے ذریعے 1300ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،آئی پی پیز سے رضا کارانہ طور پر بجلی کے ٹیرف میں کمی پر بات چیت کی جائے گی، جون 2021 تک حکومت نے 2.2 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادائیگی کرنی ہے، دسمبر 2020 تک اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں سے 4.6 ارب ڈالر قرض لیا،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ 1.1 ارب ڈالر سرپلس ہوا،80 ہزارروشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے 48 کروڑ ڈالر موصول ہوئے،معیشت کی بحالی کے حوالے سے چیلنجز موجود ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی چیئرمین فیض اللہ کاموکا کی زیرصدارت ہواجس میں وزارت خزانہ حکام نے بتایاکہ400 ارب روپے کی اسلامیفنانسنگ کی گئی جو قرضوں کے اسٹاک کو کم کرنے کیلئے ہے،رواں مالی سال 72 ارب روپے کی بینکوں کو ادائیگیاں کی جائیں گی، اب تک 28 ارب روپے بینکوں کو ادا کئے جاچکے ہیں، حکومت نے غریب اور نادار لوگوں کو 140 ارب کی رواں مالی سال سبسڈی دی ہے، جس میںاب تک 52 ارب روپے جاری کردئیے گئے ہیں۔ ارکان کمیٹی نے گردشی قرضہ میں مسلسل اضافہ اور اس کو

ختم کرنے میں حکومت کی ناقص پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ارکان کمیٹی نے کہاکہ گردشی قرضہ میں اضافہ معیشت کے لئے بڑے مسائل پیدا کرے گا،اس سے صنعتوںکو چلانے میں مسائل پیدا ہوں گے، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس معاملہ پر وزارت توانائی کا آئندہ اجلاس میں طلب کیا جائے گا۔کمیٹی نے وزارت خزانہ سے گردشی قرضہ منیجمنٹ پلان طلب کرلیا، چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ایک ہفتے میں اگلا اجلاس طلب کیا جائیگا، وزارت خزانہ تمام مطلوبہ

دستاویزات بروقت فراہم کرے، اسٹیٹ بینک حکام نے بتایاکہ جون 2021 تک حکومت نے 2.2 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادائیگی کرنی ہے، جب معیشت بحال ہوگی تو خدشہ ہے کہ ترسیلات زر میں کمی ہوگی، دسمبر 2020 تک اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں سے 4.6 ارب ڈالرقرض لیا،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا،دسمبر 2020 تک 13.4 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر تھے، کرنٹ اکاؤنٹ 1.1 ارب ڈالر سرپلس ہوا،دوسرے ممالک کے پاکستان کے ذمہ واجبات 6 ارب ڈالر کے ہیں۔کورونا وباء اور نجی شعبے کو ادائیگیوں کی وجہ سے فنانشل اکاؤنٹ منفی رہا،معیشت کی بحالی کے حوالے سے چیلنجز موجود ہیں

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…