پشاور(این این آئی) آل پاکستان پنشنرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نے پنشن میں 200فیصد اضافہ نہ ہونے کیخلاف صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا اور پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے دینے کا عندیہ دے دیا جبکہ اس ضمن میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے پشاور پریس کلب کے سامنے 16فروری
کو صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ پنشنرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر فدا محمد درانی نے بتایا کہ پنشنرز برادری کو دیئے گئے مراعات سے محروم کرنا ظالمانہ اقدام ہے، مہنگائی کے تناسب سے ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن میں 200 فیصد اضافہ، جو ملازمین 60سالہ پر ریٹائرڈ ہوچکے ہیں ان میں زیادہ تر شوگر، بلڈ پریشر اور دیگر امراض میں مبتلا ہیں ان کیلئے ماہانہ میڈیکل الاؤنس 10ہزار روپے مقرر کیا جائے جبکہ 40سالہ خدمات پر ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کیلئے 30فیصد سنز کوٹہ مختص کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبات منوانے کیلئے پشاور پریس کلب کے سامنے 16فروری کو صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کیا گیا جس کے لئے تمام ضلعی عہدیداروں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے، اجلاس میں اپنے مطالبات کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا جس میں صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرے پر بھی غور کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی مجلس عاملہ اجلاس کے بعد احتجاجی مظاہرہ اور ریلی بھی نکالی جائے گی۔ دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پی ڈی ایم اور تحریک لبیک کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ الحمد اللہ گریڈ ایک سے انیس تک
کے مرکزی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی منظوری سے پچیس فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، صوبائی حکومت کو بھی ہدایت کی ہے کہ ہماری ہدایت پر عمل کی کوشش کریں۔انہوں نے کہا کہ پمز کے ڈاکٹرز کے ساتھ بھی معاملات خوش اسلوبی سے طے پاگئے ہیں، ٹی ایل پی
کیساتھ بھی معاملہ طے پاگیاہے۔وزیر داخلہ نے کہاکہ پی ڈی ایم نے پوری کوشش کی وہ سرکاری ملازمین کو مشتعل کرسکے، پی ڈی ایم اس میں بری طرح ناکام رہی۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے نالہ لئی کے لئے بھی70 ارب روپے کے فنڈ جاری کرنے کا حکم دیاہے، نالہ لئی منصوبے کو دوسال میں مکمل کیاجائے گا۔