سیالکوٹ(این این آئی) رہنماء تحریک انصاف عثمان ڈار نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑ دیا۔ذرائع کے مطابق عثمان ڈار نے این اے 75 سیالکوٹ کی ضمنی انتخابی مہم میں حصہ لینے کیلئے وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑ دیا ہے، تاہم ضمنی انتخابات مکمل ہونے کے بعد عثمان ڈار دوبارہ معاون خصوصی
کا عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق حکومتی عہدہ رکھتے ہوئے انتخابی مہم میں حصہ لینے پر الیکشن کمیشن نے عثمان ڈار کو نوٹس جاری کیا تھا، الیکشن کمیشن نے عثمان ڈار کی ڈسکہ میں انتخابی امیدوار کے ہمراہ موجودگی الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے انہیں ذاتی حیثیت میں ڈسکہ کے مقامی آفس پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے این اے 75 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے معاون خصوصی عثمان ڈار کو نوٹس جاری کر دیا۔الیکشن کمیشن نے معاون خصوصی عثمان ڈار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی عہدہ رکھتے ہوئے انتخابی مہم میں حصہ کیوں لیا؟۔ الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں انتخابی امیدوار کے ہمراہ موجودگی کو الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔ الیکشن کمیشن نے عثمان ڈار کو ذاتی حیثیت میں ڈسکہ کے مقامی آفس پیش ہونے کی بھی ہدایت کر دی۔واضح رہے این اے 75 سیالکوٹ کے ضمنی انتخابات کی مہم حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی۔ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے ارکان انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ انتخابی مہم میں اپوزیشن جماعتوں کے منتخب ارکان اسمبلی نے بھی شرکت کی، جن میں احسن اقبال، رانا ثنا، خرم دستگیر، جاوید لطیف بھی شامل ہیں۔یاد رہے این اے 75 سیالکوٹ میں ضمنی انتخاب کا معرکہ 19 فروری کو سجے گا۔ علی اسجد ملہی تحریک انصاف کی ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے۔