اسلام آباد(آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ منگل کو الیکشن کمیشن کے سامنے بھرپوراحتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، فارن فنڈنگ پاکستانی تاریخ کا بڑا اسکینڈل ہے، جس کامرکزی ملزم عمران احمد نیازی ہے،فارن فنڈنگ سے سیاسی انتشار اورالیکشن میں دھاندلی
کی گئی، عوام سے اپیل ہے احتجاجی مظاہرے میں بھرپور شرکت کریں۔انہوں نے نائب صدر ن لیگ مریم نواز اور دیگر پی ڈی ایم رہنماں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں نے خصوصی دعوت پر شرکت کی، الیکشن کمیشن کے سامنے آج کے مظاہرے کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کیا گیا، طے ہوا کہ پی ڈی ایم قیادت الیکشن کمیشن کے سامنے فارن فنڈنگ کے حوالے سے بھرپور احتجاج کرے گی، فارن فنڈنگ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، جس کامرکزی ملزم عمران احمدنیازی ہے، پوری دنیا سے کروڑوں روپے پارٹی کے نام پر اکٹھے کیے گئے ہنڈی اوردیگر ذرائع سے منگوا کرسیاسی انتشار اوردھاندلی کیلئے استعمال کیے،6 برسوں سے کیس زیرالتوا ہے، عمران نیازی سے مدرآف این آراو لے کر پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا، چندوں کے نام پر حاصل کیے فنڈز کوغیرقانونی طور پرخفیہ اکانٹ کے ذریعے ذاتی کاروبار اور انتشار پھیلانے کیلئے استعمال کیا جس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے مطالبہ کریں گے جس جرم کا اعتراف کرلیا گیا الیکشن کمیشن فوری فیصلہ سنائے، پی ٹی آئی اور قیادت کیخلاف فیصلے میں تاخیر کیوں کی جارہی ہے؟ کبھی منتخب وزیراعظم کیخلاف 6
ماہ فیصلہ کیا جائے جبکہ سلیکٹڈ کے خلاف 6 سال سے کیس زیرالتوا ہے پھر کیوں فیصلہ نہیں کیا جارہا؟۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ میں تمام محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ قومی سلامتی کی حفاظت کے لیے اور ملک دشمن لابیوں سے فنڈز حاصل کرنے والوں کے خلاف احتجاج میں شامل ہوں، تمام
نوجوانوں، خواتین، سیاسی کارکن اس احتجاج میں شریک ہوں اور پاکستان دشمن فنڈنگ کی مذمت کرنے کے لیے اپنا قومی فریضہ انجام دیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک بھر میں احتجاجی شیڈول کو ترتیب دی گئی، 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ ہوگا، 5 فروری کو کشمیریوں کے ساتھ ملک بھر میں اظہار
یکجہتی کیا جائے گا، ساتھ ساتھ راولپنڈی میں ایک بڑا جلسہ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں ملک بھر میں احتجاجی ریلیوں اورمظاہروں کے شیڈول کو حتمی شکل دی گئی ہے، 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ میں پی ڈی ایم کی قیادت شرکت کرے گی، 5 فروری کو جہاں پورے ملک میں
کشمیریوں کے ساتھ یک جہتی کا دن منایا جائے گا راولپنڈی لیاقت باغ میں ایک بڑے بڑا جلسہ کیا جائے گا، جس میں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور پی ڈی ایم کی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اس سال 5 فروری ماضی کی نسبت مختلف ہوگا، کشمیر بیچا گیا، کشمیر فروشی
کے خلاف عوام کے غیض و غضب، ان کی ناراضی اور کشمیر کیس کا سودا کرنے کے حوالے سے بھرپور احتجاج اس میں شامل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 9 فروری کو حیدر آباد میں پی ڈی ایم کا بڑا جلسہ، ریلی ہوگی، 13 فروری کو سیالکوٹ، 16 فروری کو پشین بلوچستان، 23 فروری کو سرگودھا اور27 فروری کو خضدار میں بہت
بڑا اجتماع اور بڑی ریلی منعقد کی جائے گی اور اس کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا فیصلہ کیا جائے گا اور پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں حتمی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں، ہماری اصطلاحات آئین و قانون کے تابع ہیں، ہمارے اقدامات بالکل آئین و قانون کے دائرے میں ہوتے ہیں
اور ہم ملک میں جمہوریت کی بحالی کی بات کرتے ہیں تو اس کے معنی یہی ہیں کہ یہی آئین اور ملکی قانون کا تقاضا ہے اور اسی کے لیے ہم اصطلاحات استعمال کرتے ہیں۔صدر پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ہم بعض دفعہ فیصلوں میں آئینی مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے وکلا سے مشورہ لیتے ہیں اور تمام جماعتوں کے وکلا ایک رائے بناتے ہیں جس کی
وجہ سے بعض فیصلے تبدیل کرنے پڑتے ہیں اور ہم صحیح طور اور باہمی اعتماد سے آگے بڑھ رہے ہیں۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ تحریکِ عدم اعتماد لانے کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی،میاں صاحب کا یہ خیال ہے کہ جس چیز کے خلاف ہم جدوجہد کررہے ہیں وہ غیر جمہوری قوتیں ہیں۔ہم چاہتے
ہیں کہ غیر جمہوری قوتوں کا عمل دخل سیاست میں نہ ہو۔انہوں نے کہا نواز شریف نے پہلے دن کہہ دیا تھا کہ عمران خان صرف ایک مہرہ ہے اداروں کی جمہوری عمل میں مداخلت ختم ہونی چاہیے۔ہمارے کسی سے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں ہیں۔حکومت کو اپنے ہی سے خطرہ ہے۔ان کا دم ہر خواہش پر نکل رہا ہے ان کی ہر خواہش پوری نہیں ہوگی۔