اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نئے سال کے پہلے ہفتے کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں مجموعی طور پر 34 پیسے اضافہ ہوا اور ڈالر 160 روپے 17 پیسے پر بند ہوا۔جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں 30 پیسے اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے
بعد ڈالر 160 روپے 30 پیسے پر بندہوا۔دوسری جانب انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر مجموعی طورپر 78 پیسے کم ہو کر 195.86 روپے پرآ گئی، جب کہ اوپن مارکیٹ میں یورو کرنسی کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 195 روپے50 پیسے پر مستحکم رہی۔انٹر بینک میں برطانوی پائونڈ کی قدر 96 پیسے گھٹ کر 217.49 روپے پر آگئی، جب کہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پائونڈ کی قدر 50 پیسے بڑھ کر 217.50 روپے ہوگئی۔ اسی طرح انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 7 پیسے بڑھ کر 42.67 روپے ہوگئی، جب کہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 10 پیسے بڑھ کر 42.55 پیسے ہوگئی۔دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق سال 2021 میں ڈالر کرنسی کی ویلیو نہ ہونے کے برابرہو جائے گی ،معاشی ماہرین مچ فیررسٹین نے انکشاف کیا ہے کہ یہ 2021 کی ایسی بریکنگ نیوز ہے کہ جس کی طرف ابھی تک کسی کا دھیان ہی نہیں جا رہا۔امریکہ اس وقت کئی ٹریلین ڈالر کا مقروض ہے۔زمبابوے سمیت دنیا کے کئی ممالک اپنے
بینکوں سے پیسہ نکالنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔عالمی منڈی میں انتہا درجے کی مندی آ چکی ہے اور امریکہ کے قرضوں میں روز افزوں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔جیسے جیسے اس کے قرضے میں اضافہ ہو گاویسے ہی اس کی ویلیو میں کمی آتی چلے جائے گی اور آہستہ آہستہ اس کی
ویلیو میں ستانوے فیصد تک کمی آ جائے گی جس کے نتیجے میں دنیا میں دیگر کرنسیوں پر اس کا راج ہمیشہ کے لیے ختم ہو سکتا ہے۔ ماہر معاشیات فیررسٹین کا کہنا تھا کہ معاشی منڈی کی مین اسٹریم یا پھر امریکہ میں کیا ہونے جا رہا ہے اس سے سارے بے خبر ہیں کیونکہ امریکہ کا
فیڈرل ریزرو کافی عرصے بعد کم ہونا شروع ہوا ہے اور اس پر قرضے کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے ۔دنیا کے کئی ممالک نے تجارت اور دیگر معاملات میں روایتی انحصار سے ہٹ کر آزاد پالیسیوں پر غور کرنا شروع کر دیا ہے اور دنیا کے نقشے پر ابھرتی نئی معاشی قوتوں نے بھی آہستہ آہستہ اپنے پنجے گاڑنا شروع کر دیے ہیں جس وجہ سے امریکی ڈالر کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔