منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

شیخ رشید کی پالیسی لے ڈوبی شہر اقتدار بھی کراچی کا نقشہ پیش کرنے لگا غیر ملکی سفارتکار بھی انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور

datetime 4  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)شہر اقتدار میں ناکے ختم کردیئے جانے کے بعد پولیس جرائم پیشہ افراد کو قابو میں رکھنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔روزنامہ جنگ میں ایوب ناصرکی شائع خبر کے مطابق بعض حلقے اسے روزانہ کا بھتہ بند ہونے کا شاخسانہ جبکہ بعض اسے

پولیس کے تربیتی استعداد کی کمی قرار دیتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت کے پڑھے لکھے لوگوں کا خیال ہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نے اس شہر کو جرائم سے پاک شہر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے مگر شہر کی شان اور پولیس کی آن پولیس ناکوں کو ختم کر کے یہ تاثر قائم کیا ہے کہ اس شہر کا کوئی والی وارث نہیں، ملک بھر سے جس کا دل چاہے شہر اقتدار میں آئے اور من مانے طریقے سیلوٹ مار کر کے چلتا بنے ، ڈکیتیوں کی شرح میں اضافے سے شہر اقتدار بھی کراچی کا نقشہ پیش کر رہا ہے ، اسلام آباد میں بھی پولیس گردی سے22 سالہ نوجوان کی زندگی چھین لی گئی ، غلط پالیسیوں سے شہر اقتدار کی سیکیورٹی خطرے میں پڑ گئی ہے، ریڈ زون اور ہائی سیکیورٹی زون کے ناکے بھی ختم کرنے کی خواہش کا اظہار ہورہا ہے جس کے بعد غیر ملکی سفارت کار اپنے بچوں کو اپنے اپنے وطن واپس بھیجنے پر مجبور ہو جا ئیں گے،اس ضمن میں

جب پولیس ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے شہر یوں کودر پیش مشکلات کے خاتمہ کے لیے شہر ی ناکے ختم کر کے جدید ٹیکنا لوجی پر مشتمل خود کار سیکورٹی حصار قائم کرنے کی ہدایت کی تھی ،جس پر ہم عمل پیرا ہو رہے ہیں،چند دنوں تک

مزید جدید گا ڑیا ں پہنچ جائیں گی ،جس سے ناکوں کی افادیت ختم ہو کر رہ جا ئیں گی ،پولیس پر الزام تراشی نئی بات نہیںاور جار حانہ انداز میں ہم اس کی تردید بھی نہیں کر سکتے،پولیس فائرنگ سے 22 سالہ نوجوان کی ہلاکت کو بھی ہم پولیس کی غلطی تسلیم کرتے ہیں،قانون شکنی کرنے والے اپنے کسی ساتھی کو تحفظ دینے کے حا می نہیں،اسلام آباد پولیس کی اعلیٰ کارکردگی کی وجہ سے ہی سفارت کاروں نے اسلام آباد کو ایک ہوم اسٹیشن قرار دیا تھا ،جس میں ان کے بیوی بچے محفوظ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…