لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ملکی حالات اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جتنے پہلے کبھی نہیں تھے، ایسے حالات میں حکومت اور اپوزیشن جن کو لوگوں نے اپنے ووٹوں سے منتخب کر کے اسمبلی میں بھیجا
ہے ان کو اپنا فرض سمجھنا چاہئے کہ ہم سب نے ملک اور عوام کے مفاد میں کام کرنا ہے، حکومت اپوزیشن کی تمام تجاویز کا جواب بیان بازی سے نہ دے بلکہ سنجیدگی سے ان پر غور کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو اتحادی ہیں لیکن مشہور ہے کہ ہم ہدایت کی بات بھی کرتے ہیں تو اس کو مخالفت کا نام دے دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کریڈٹ کے چکر میں نہ پڑیں کیونکہ کریڈٹ کی دوڑ میں اسمبلیوں میں بعض ارکان ایسی ایسی باتیں کر جاتے ہیں جو کسی کیلئے قابل قبول نہیں ہوتیں، حکومت ہو یا اپوزیشن وہ ان لوگوں کے مشوروں میں نہ پڑیں جن کی سوچ کے پیچھے ملکی مفاد سے زیادہ ذاتی مفاد ہو۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ملک کے مفاد میں اکٹھا ہونا چاہئے، حکومتی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ ہر بات کو اپنی انا کا مسئلہ نہ بنائیں بلکہ آگے بڑھ کر معاملات سلجھانے میں پہل کریں، ڈھائی سال پہلے ہی گزر چکے ہیں ایک سال اور گزرا تو پھر اس گالی گلوچ کے نتائج سامنے آئیں گے لہٰذا معاملات کو اس نہج پر پہنچانے کی بجائے رسمی یا غیر رسمی کسی بھی طریقے سے بات چیت کی طرف جانا چاہئے۔