بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

سیاست کا فیصلہ آئندہ 90 دنوں میں ہو جائیگا مولانا فضل الرحمن فساد کی اصل جڑ قرار

datetime 28  دسمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اس وقت اصل فساد کی جڑ مولانا فضل الرحمان ہیں، اسلام کی بات کرنے والے اسلام آباد کی طرف دیکھ رہے ہیں،سیاست کے بند گلی میں جانے سے اپوزیشن کا نقصان ہو گا، سیاست کا فیصلہ آئندہ 90 دنوں میں ہو جائے گا۔

ساری اپوزیشن استعفوں کے حق میں نہیں،اپوزیشن سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں حصہ لے گی، لانگ مارچ کے حوالے سے آئندہ ہفتے وزارت داخلہ حکمت عملی تارکرلے گی ،ادارے کبھی بھی پاکستان کوعدم استحکام کی طرف نہیں جانے دیں گے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سیاست کے بند گلی میں جانے سے اپوزیشن کا نقصان ہو گا، سیاست کا فیصلہ آئندہ 90 دنوں میں ہو جائے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں حصہ لے گی، ساری اپوزیشن استعفوں کے حق میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لانگ مارچ کرے گی اس حوالے سے پنجاب حکومت نے حکمت عملی پر کام شروع کر دیا ہے،اگلے ہفتے عمران خان کے ساتھ مل کر وزارت داخلہ بھی حکمت عملی تیار کر لے گی۔ شیخ رشید نے کہا کہ مسلم لیگی سمجھ دار ہیں، ان کو پتہ ہے ٹائپ شدہ استعفیٰ قبول نہیں ہوتا، پی ٹی آئی والوں نے بھی جب استعفے دیئے تو 4 لوگوں نے نہیں دیئے تھے، اسپیکر نے جب پی ٹی آئی والوں کو تصدیق کیلئے بلایا تو

آدھے لوگ نہیں گئے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن والوں کو بتانا چاہتے ہیں جو آپ کرو گے وہ ہم کریں گے۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف سے بلاول بھٹو نے بھی ملاقات کی ہے، ان کا کیس بہت سیریس ہے، اگر نیب نے صحیح طریقے سے کیس پیش کیا تو شہباز شریف کی سیاست ختم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چینی نظام کی سوچ رکھتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ نوازشریف غلط کھیل چکے ہیں، میں نے نوازشریف کے باہر جانے کے حق میں ووٹ دیا، یہ چاہتے ہیں کہ ان کی سیاست بیٹی کو منتقل ہو۔انہوں نے کہا کہ پہلے سے کہا تھا کہ پارٹیوں میں سے پارٹی نکلے گی۔

جے یو آئی سے آغاز ہو گیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حالات سے سب سے زیادہ فائدہ آصف زرداری اٹھانا چاہتے ہیں، جب بھی ٹکراؤ کی سیاست ہوئی ہے، آصف زرداری نے فائدہ اٹھایا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا سے کیسے نمٹنا ہے،جنوری کے مہینے میں اس کا فیصلہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں بات زیادہ نہیں بڑھنی چاہیے، درمیانی راستہ نکالنا ہو گا، ادارے کبھی بھی پاکستان کوعدم استحکام کی طرف نہیں جانے دیں گے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…