ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان حکومت چلانے کی تربیت کیلئے ملک کا بیڑہ غرق نہ کریں،پاکستان کو یوٹرن کی نہیں، رائٹ ٹرن کی ضرورت ہے،حیرت انگیز دعویٰ

datetime 25  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو یوٹرن کی نہیں، رائٹ ٹرن کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی آئے گی تو ملک کے لیے رائٹ ٹرن ہو گا عمران خان حکومت چلانے کی تربیت کے لیے کسی پرائمری اسکول میں داخلہ لیں۔ ملک کا بیڑہ غرق نہ کریں۔ انگریزوں کے جانے کے بعد تاج برطانیہ کے غلاموں نے پاکستان پر قبضہ کر لیا اورملک کے

نظریہ اور جغرافیہ سے غداری کی۔ قوم نے ہر طرح کی قربانی دی لیکن ظالم اشرافیہ مسلسل اس کا خون نچوڑ رہی ہے۔ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی کے لیے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے۔ تحریک انصاف نے 950دنوں میں مسلسل یوٹرن لے کر ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔ پی ڈی ایم بھی اس سٹیٹس کو کا حصہ ہے۔ ان کے جلسوں میں آج تک اسلامی نظام کا مطالبہ نہیں کیا گیا اس لیے ان سے فاصلہ رکھا۔ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت نہ کرے اور سیاست دان بھی اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں بیانات نہ دیں۔ ادارے اپنی اپنی حدود میں کام کریں گے تو ملک کے لیے بہترہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گوجرانوالہ کے سپورٹس سٹیڈیم میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے جماعت اسلامی کی مہنگائی، بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف تحریک کے دوسرے فیز کا آغاز ہو گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی جلسے منعقد ہوں گے۔ گوجرانوالہ جلسے سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، نائب امیر لیاقت بلوچ، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، صدر جے آئی یوتھ زبیر گوندل، امیر جماعت اسلامی گوجرانوالہ مظہر اقبال رندھاوا نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری صوبہ پنجاب وسطی بلال قدرت بٹ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف،

امیر جماعت اسلامی ضلع سیالکوٹ میاں محمد آصف اور شیخوپورہ کے امیر رانا تحفہ دستگیر بھی موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ظالم جاگیرداروں اور اشرافیہ نے ملک کے ہر ادارے کو تباہ کر دیا۔ انگریزوں کے جانے کے بعد ملک پر مسلط اشرافیہ نے ان کی غلامی کا حق ادا کر دیا اور عوام کا خون نچوڑنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ حکمرانوں نے اداروں کو تباہ کیا اور

پاکستان کی حالت اس طرح کی ہے کہ یہاں عدالتوں میں انصاف نہیں، اسمبلی میں قانون سازی نہیں، ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات میسر نہیں اور سکولوں میں تعلیم نہیں۔ پاکستان کے لیے کروڑوں مسلمانوں نے اپنا گھر بار چھوڑا اور قربانیاں دیں لیکن قائداعظم محمد علی جناح کے تصور کے مطابق آج تک وہ پاکستان نہیں بنا۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے رہی سہی اداروں کی ساکھ

کو  بھی برباد کر دیا اور نااہلوں کی ایک فوج عوام پر مسلط کر دی ہے۔ 50سے زیادہ وزرا اور مشیر اس وقت وزیراعظم کے اردگرد بیٹھتے ہیں۔ میں دعوے سے کہتا ہوں کہ انھیں خود انھیں آدھے سے زیادہ وزرا کے نام معلوم نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم قانون کی بالادستی کی بات کرتے تھے اپنا گھر غیر قانونی طریقے سے ریگولرئزڈ کروا دیا لیکن غریبوں کی جھونپڑوں پر بلڈوزر پھیر دیا۔

حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ آئندہ کسی سرکاری کارندے نے غریب کی جھونپڑی گرائی تو اسے نشان عبرت بنا دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں انصاف کی بالادستی اور اسلامی انقلاب کے لیے خون کا آخری قطرہ تک بہا دیں گے۔انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پی ڈی ایم سے اس لیے دور رہنے کا فیصلہ کیا کہ یہ بھی اسی اشرافیہ کا حصہ ہے جو آج ملک پر مسلط ہے۔ پی ڈی ایم

کے جلسوں میں آج تک اسلامی نظام کے لیے بات نہیں ہوئی۔ وہ بھی بار بار اسٹیبلشمنٹ کو ہی اشاروں کنائیوں میں بات چیت کی دعوت دے رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن پاکستان پیپلز پارٹی کو ماضی میں اسٹیبلشمنٹ نے ملک پر مسلط کیا اب پی ٹی آئی کے ذریعے ملک کے تمام شعبوں کی تباہ و بربادی ہو رہی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی دونوں ہی بند گلی میں ہیں اور دونوں کو

عوام خوب پہچان چکے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے اس موقع پر اسٹیبلشمنٹ کو مشورہ دیا کہ اگروہ چاہتے ہیں کہ سیاست دان اس کے بارے میں بات نہ کریں تو اسے بھی سیاست میں مداخلت بندکرنی ہو گی۔ وردی پہن کر کوئلوں کی دکان میں بیٹھیں گے تو وردی داغدار ضرور ہو گی۔ ایک سابق چیف جسٹس نے اعلان کیا تھا کہ ڈیم بنائیں گے اور اپنا اصل کام کرنا چھوڑ دیا۔ انھوں نے کہا کہ

بہتر ہو گا کہ ہر ادارہ اپنا کام کرے۔ انھوں نے سیاست دانوں کوبھی کہا کہ وہ آپس میں مل بیٹھ کر اداروں میں بہتری لانے اور الیکشن ریفارمز لانے پر بات چیت کا آغاز کریں۔انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے جماعت اسلامی کو موقع دیا تو ملک میں اسلامی نظام نافذہو گا۔ انصاف کا بول بالا ہو گا، تعلیم اور صحت سب کے لیے ہو گی، اشیا خورونوش اور زرعی اجناس کھاد اور ادویات پر سبسڈی

دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی معیشت کو سود سے پاک کرے گی اور ملک کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وسطی پنجاب کے امیر جاوید قصوری نے کہا کہ جب سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے، قادیانیوں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں لیکن ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالتؐ کے لیے ہم کسی قربانی سے دریغ

نہیں کریں گے۔ حکومت نے قادیانیوں کی سرپرستی نہ چھوڑ تو اسے گھر جانا پڑے گا۔ جماعت اسلامی اور اسلامیان پاکستان تحفظ ختم نبوت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی مہنگائی، بے روزگاری اور حکومتی نااہلی کے خلاف تحریک کامیاب ہو گی اور ان حکمرانوں کو گھر بھجوا کر دم لے گی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…