لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی محقق نے کمسن بچوں میں تیزی سے پھیلنے والے خون اور ہڈیوں کے کینسر کی وجوہات تلاش کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق طبی ماہرین گزشتہ ایک دہائی سے بچوں میں پھیلنے والے سرطان کی وجوہات تلاش کررہے تھے جس میں انہیں کوئی کامیابی نہیں مل پارہی تھی۔ برطانیہ کے انسٹیٹیوٹ آف کینسر اینڈ ریسرچ کے محقق پروفیسر میل گریویس نے موذی مرض کے
پھیلنے کی وجوہات بیان کردیں۔ پروفیسر میل کا کہنا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر سے گزشتہ تیس برس کی تحقیقات کے نتائج اور رپورٹس جمع کیں جن میں جنینیات، اپڈیمالوجی، امیونولوجی، سیلولر بائیولوجی سے متعلق ڈیٹا جمع کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’بچوں میں پھیلنے والے خون، ہڈیوں کے گودے کے کینسر کو طبی زبان میں ’لیوکیمیا‘ کہتے ہیں، اس بیماری کے پھیلنے کی وجوہات ویسے تو بہت ساری ہیں مگر خطرناک کیمیکلز، آئیونائزیشن شعاعیں، ہائی وولٹیج بجلی کی تاریں اور برقی مقناطیسی لہریں شامل ہیں۔ قبل ازیں امریکا میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ’لیوکیمیا‘ کی بیماری انفکیشنز اور مختلف جراثیموں کی وجہ سے پھیلتی ہے، جن بچوں کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے وہ ان بیکٹیریا اور جراثیموں کے خلاف مزاحمت نہیں کرتے اور انہیں لیوکیمیا لاحق ہوجاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ ’جراثیم کُش ادویات اور لوشن کا استعمال بھی لیوکیمیا کے جراثیم کی پیدائش کیوجہ بنتا ہے جبکہ صفائی ستھرائی کا ناقص انتظام اس بیکٹیریا کو تقویت بخشتا ہے۔ لمبے قد والوں کو کینسر کی بیماری جلد لگ سکتی ہے، تحقیق ماہرین کا کہنا تھا کہ ‘بچے کی پیدائش کے بعد جسم پر جراثیموں اور بیکٹیریا کی مناسب مقدار قدرتی طور پر موجود ہوتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط اور جراثیم سے لڑنے کی صلاحیت پیدا کرتی ہے‘۔ برطانوی ماہر کا کہنا تھا کہ ’بچوں کی صفائی ستھرائی نہ ہونے کی وجہ سے بھی لیوکیمیا لاحق ہونے کے خدشات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ غیر ترقی یافتہ ممالک میں اس کینسر کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے‘۔