ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

ملک میں پٹرول بحران پر تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آ گئی، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 14  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آ ن لائن) ملک میں پٹرول کی قلت کے حوالے سے کی گئی تحقیقاتی کی تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے جس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کو پیش کردہ پٹرول بحران کی تحقیقاتی رپورٹ میں ایف آئی اے نے بحران کا ذمہ دار

پٹرولیم ڈویژن کے ذیلی اداروں کو ٹھہرا دیا ہے۔ رپورٹ میں پٹرول بحران کے دوران کمپنیوں کے پاس وافر ذخیرہ موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں پٹرولیم بحران کا باعث بنیں۔پٹرول پمپس کو جان بوجھ کر پٹرولیم کی سپلائی روکی گئی۔کمپنیوں کے پاس ذخیرہ ہونے کے باوجود مصنوعی بحران پیدا کیا گیا۔بحران کے دوران حکومتی اداروں نے کمپنی کے ذخیرے کی جانچ پڑتال نہیں کی۔تحقیقاتی رپورٹ میں بحران کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ایف آئی اے کے وزارت پٹرولیم سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ویٹرنری ڈاکٹر شفیع آفریدی کو وزارت میں ڈی جی آئل لگانے کا انکشاف ہوا ہے۔شفہع آفریدی کے پاس آئل سیکٹر میں کوئی تجربہ نہیں۔ دستاویزات کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے پٹرولیم ڈویژن سے سوال کیا کہ شفیع آفریدی کی خلاف ضابطہ تقرری کیوں کی گئی۔ پٹرولیم ڈویژن کے ذیلی اداروں کے درمیان رابطوں کا فقدان بھی بحران کی وجوہات میں شامل ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…