اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گیس کے شعبے میں گردشی قرضہ مختلف نا اہلیوں اور پالیسی عدم اقدامات کی وجہ سے عفریت کی شکل اختیار کئے 350 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔روزنامہ جنگ میں شائع مہتاب حیدر
کی شائع خبر کے مطابق گیس کی قیمت کو گیس ٹیرف میں اضافے سے منسلک نہیں کیا گیا اور آر ایل این جی کے کھاتے میں گردشی قرضہ بڑھتا چلا گیا۔اس کے علاوہ یو ایف جی کی وجہ سے بھی جس سطح پر بھی اوگرا نے اجازت دی ہو گردشی قرضہ بڑھتا جا رہا ہے۔پہلے یہ اخذ کیا گیا کہ گردشی قرضہ صرف توانائی کے شعبے میں ہے جو 2253 ارب روپے تک پہنچ گیا لیکن اب گیس سیکٹر بھی اس سے مبرا نہیں ہے۔ گیس صارفین گھریلو گیس کی کم قیمت کے عادی ہیں اور وہ ایل این جی فراہمی کی اضافی لاگت ادا کر نے کے لئے تیار نہیں ہیں جس نے یوٹیلٹی کمپنیوں میں عدم تقابل کو نمایاں کردیا ہے۔توانائی کے شعبے نے ایل این جی کا متوقع حجم حاصل نہیں کیا ہے اور زیرو ریٹڈ انڈسٹری ایل این جی مکمل لاگت ادا نہیں کررہی ہے۔اس کے ساتھ ہی ایل این جی کم قیمت ادا کرنے والے صارفین کو منتقل کر دی گئی ہے۔