اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آئن لائن /این این آئی)بلاول بھٹو زرداری نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران کہا ہے کہ پاکستانی غریب عوام کیلئے جتنا میرے نانا اور والدہ نے کیا اس کی پاکستان میںمثال نہیں ملتی ، بے نظیر بھٹو نے عوام کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لایا جس کےذریعے آج پاکستان میں لاکھوں لوگوں کے گھر چل رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کاوزیراعظم بنتے ہی
سب سے پہلے بے نظیر پروگرام کے دائرہ کار کو وسیع کروں گا ۔انہوں نے کہا ہے کہ جس جمہوریت کیلئے میری والدہ بے نظیر بھٹو نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا ، یہ وہ نہیں ہے ۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب بھی شادی کروں گاتو پاکستان سے ہی کروں گا اور میری دلہن کا تعلق بھی پاکستان سے ہی ہو گا ، مجھ سے شادی کرنا کسی بھی خاتون کیلئے کسی قربانی سے کم نہیں ہو گا ، لڑکی کو پتہ چل جائے گا کہ ہماری اپنی ثقافت ، تاریخ اور کلچر ہے ، ہمارے خاندان کا حصہ بننا کسی بھی لڑکی کیلئے قربانی سے کم نہیں ہو گا کیونکہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک خاندان ہے جس کی تین نسلوں نے اس ملک اور عوام کیلئے قربانیاں دیں ہیں ۔قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ حکومت نے ایک بار پھر حملہ کرکے قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے ،چاہے کچھ بھی ہوجائے، ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو زر داری بھی ملتان پہنچ رہی ہیں ،کوفہ کی سیاست سے مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت ملتان، پنجاب میں ہونے والے پی پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، حکومت نے ایک بار پھر حملہ کیا اور قاسم گیلانی سمیت ہمارے مختلف کارکنان کو گرفتار کرلیا، چاہے کچھ بھی ہوجائے، ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کے لئے
ملتان پہنچ رہی ہیں، ملتان میں جلسہ تو ہوکر رہے گا۔واضح رہے کہ قاسم باغ میںجانے کے لئے پولیس کی رکاوٹیں توڑنے پر پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے 30 نومبر کو ملتان قاسم باغ میں جلسے کا اعلان کررکھا ہے، جس کی میزبانی پیپلز پارٹی کریگی تاہم پنجاب حکومت نے
اپوزیشن کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا اعلان کردیا ہے، گزشتہ روز پیپلز پارٹی کےرہنما علی موسیٰ گیلانی کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں گھس آئی تھی، اور مبینہ طور پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی۔گزشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے قاسم باغ میں زبردستی گھسنے پر پولیس نے 80 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جس میں سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے
رہنما یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں عبدالقادر گیلانی، موسیٰ گیلانی، ایم پی اے حیدرگیلانیاورقاسم گیلانی پر مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ایف آئی آر میں سات مختلف دفعات لگائی گئی ہیں، اور مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ ملتان قاسم باغ میں آنے والی ریلی میں شریک افراد نے توڑ پھوڑ کی، 80 سے زائد ڈنڈا بردار افراد نے کرین کے ذریعے پولیس کی جانب سے لگائے گئے بیرئر اور خار دار تاروں کو توڑا،
جب کہ 150 نامعلوم افراد نے دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی، اور ریلی میں شریکدیگر ڈنڈا بردار کارکنوں نے قلعے پر لگائے گئی پولیس رکاوٹیں توڑ دیں۔دریں اثنا سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی کو ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔علی قاسم گیلانی کو گزشتہ رات ملتان پولیس نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلی نکالنے پر گرفتار کیا تھا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا کہ علی قاسم گیلانی نے کورونا کیخلاف ورزی کی اور عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔مراسلے میں کہا گیا کہ علی قاسم گیلانی قاسم اسٹیڈیم میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں، جس کی اجازت نہیں ہے۔حکومتی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جلسہ کرنا کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی ہے، علی قاسم گیلانی لوگوں کو جلسے کے لیے اکسا رہے ہیں۔ دوسر جانب ترجمان چیئرمین پیپلز پارٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ملتان جلسہ روکنے کیلئے
گرفتاریاں اور تشدد بدترین فسطائیت ہے۔اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ علی قاسم گیلانی کو ایک ماہ کیلئے جیل بھیجنا حکومت کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت خود تو اجتماعات کرتے پھر رہی ہے اور کورونا کی آڑ میں اپوزیشن کو دبانا چاہتی ہے، جب حکومتیں سیاسی کارکنوں سے ڈر جائیں تو وہ ان کے آخری دن ہوا کرتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ
اپوزیشن حکومت کے تمام ہتھکنڈے ناکام بنا کر (آج) پیر کوملتان میں جلسہ کرے گی، چند جلسوں سے ڈر جانے والی حکومت چند دنوں کی مہمان ہے اسے اب جانا ہے ،جیالے اور پی ڈی ایم کے کارکن جوک در جوک ملتان آ رہے ہیں ، ریاست کی طاقت سے عوامی طاقت کو نہیں دبایا جا سکتا ۔