اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک+ این این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے مریم نواز کے دعوے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کے دعوے کی تردید کی، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ ریکارڈ کی بات ہے کہ ان خاتون نے ایک دن بھی جیل کا کھانا نہیں کھایا اور کھانا ہمیشہ گھر سے آتا تھا اب سوال یہ بنتا ہے کہ یا تو چوہا گھر کا تھا یا خاندانی روایت کے مطابق پھر جھوٹ بول رہی ہیں۔
ویسے ”شریف“ چوہے لگتے ہیں جو کھانا چھوڑ دیتے تھے! واضح رہے کہ مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز،نواز شریف سے وفاداری کی وجہ سے قید کاٹ رہے ہیں،جس طرح کے ملک کے حالات ہوچکے ہیں اس میں حکومت کا جانا بنتا ہے،جب توسیع ملتی ہیں مسائل تب شروع ہوتے ہیں، لوگ عمران خان کو تو اس قابل بھی نہیں سمجھتے کہ اس کو الزام دیں،آج حکومت اسرائیل کی بات کررہی ہے،کشمیر کا آپ مقدمہ ہار چکے ہیں۔ جاتی امراء رائے ونڈ میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پہلے کہتے تھے سندھ حکومت نے مریم نواز کے کمرے پر حملہ کیا،جب باجوہ صاحب نے انکوائری کی تو سب سامنے آگیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا قاضی فائز عیسی سے آج تک رابطہ نہیں ہوا۔اگر عدلیہ سٹینڈ لے لے اور آلہ کار بننا چھوڑ دے تو یہ حالات نہ ہوں،جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہمارا رشتہ دار بنا دیا گیا میں ان کو جانتی بھی نہیں تھی،جسٹس وقار سیٹھ تاریخ میں امر ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ میرے بہنوئی کے دوست کے پلاٹ پر قبضہ ہیں، کوئی ان کو بتانے والا نہیں کہ ایسی باتیں ٹی وی پر نہیں کرتے،یہ اپنے سلیکٹرزکا برا حال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے مجھے ملتان جلسے میں شرکت کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا تجزیہ ہے حالات بہت خراب ہیں،حکومت مزید نہیں چل سکتی،گیس کا بحران آنے والا ہے،بجلی کے بل ایک
ایک لاکھ آرہے ہیں،آج حکومت اسرائیل کی بات کررہی ہے،کشمیر کا آپ مقدمہ ہار چکے ہیں،اندر سے آوازیں اس وقت اٹھتی ہیں جو دوسروں کو سپر سیڈ کرتے ہیں،اب لوگ عمران کو اس قابل نہیں سمجھتے کہ اس کو الزام دیں بلکہ وہ اس کے بڑوں کو الزام دیتے ہیں،عمران خان نے اپنے سلیکٹرز کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ جب میں جیل بھی تھی تو مجھے چوہوں
کا بچا ہوا کھانا کھلایا جاتا تھا، مجھے تھرائیڈ کا مسئلہ تھا جہاں مجھے ادویات بھی صحیح نہیں دی جاتی تھیں،میں جیل میں فنگس زدہ ادویات کھانے پر مجبور تھی۔ انہوں نے بتایا کہ وفات سے دو تین روز قبل ویڈیو لنک پر دادی سے بات ہوئی تھی، ان کی یاداشت کمزور ہو چکی تھی،آخری بار جب دادی سے بات ہوئی تو وہ پوچھ رہیں تھیں کیا تم جیل سے باہر آ گئی ہو،میری دادی سمجھ رہی
تھیں کہ میں ابھی تک جیل میں ہوں،میرے داد دادی کو نواز شریف اور شہباز شریف سے بہت محبت تھی،میرے والد جب گھر میں آتے تو ان کے پاوں کوتعظیماًہاتھ لگاتے اور ان کے بغیر کھانا نہیں کھاتے تھے۔مریم نواز نے کہا کہ میری دادی کو بھی میرے والد سے بہت محبت تھی، ڈاکٹروں کے منع کرنے کے باوجود وہ نواز شریف کے لئے
لندن گئیں،دادی کی وفات شریف خاندان کے لئے ایک بہت بڑا صدمہ ہے،حکومت نے دادی کی وفات کے بارے نہیں بتایا،میرا بیٹا جنید صفدر مجھے لاہور سے اطلاع دینے کے لئے پشاور کی طرف روانہ ہوا،پشاور جلسے میں کسی بھی طرح کا ٹیلی فونک رابطہ نہیں ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو میں نے وآپس آنے سے منع کیا۔