راولپنڈی (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے فراڈ کیس میں سابق گورنرگلگت بلتستان میر غضنفر کے بیٹے پرنس سلیم کو گرفتار کرلیا۔نیب راولپنڈی نے 5 کروڑ روپے کے فراڈ کیس میں پرنس سلیم کو گرفتار کیا جنہیں بعد ازاں احتساب عدالت اسلام آباد کے
جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔نیب نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ پرنس سلیم طلب کیے جانے کے باوجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے، انہیں نیشنل بینک سے 5 کروڑ روپے فراڈ کے کیس میں گرفتار کیا گیا لہٰذا گلگت کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کیلئے 7 روزہ راہداری ریمانڈ دیا جائے۔ ملزم نے کہا کہ اس کا تعلق سیاسی خاندان سے ہے اور جان بوجھ کر الیکشن سے پہلے گرفتار کیا گیا، نیشنل بینک کو ساری رقم واپس مل چکی اور گرفتاری بدنیتی پر مبنی ہے۔ملزم کے وکیل اسامہ خالد نے کہاکہ 10 سال پرانے کیس میں نیب نے گرفتار کیا ہے، عزت دار شخص کو بلاوجہ گرفتار کر کے عزت اچھالی جا رہی ہے۔ احتساب عدالت نے پرنس سلیم کا 4 روزہ راہداری ریمانڈ منظورکرتے ہوئے نیب کے حوالے کر دیا۔عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ وہ ملزم کو 4 دن میں گلگت کی متعلقہ عدالت کے سامنے پیش کرے۔نیب کے مطابق پرنس سلیم نے جعلی دستاویزات پر بینک سے 5 کروڑ کا قرض لیا تھا۔خیال رہے کہ پرنس سلیم
والد کی جانب سے خالی کی گئی قانون ساز اسمبلی کی نشست پر 2016 میں رکن منتخب ہوئے تھے تاہم انہیں 2017 میں سرکاری بینک سے فراڈ پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ میر غضنفر علی خان جون 2015 میں گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات میں ہنزہ سے (ن )لیگ کے
ٹکٹ پر قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہو ئے تھے جنہوں نے 6 ماہ بعد اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر گورنر کا عہدہ سنبھال لیا تھا۔بعد ازاں 15 ستمبر 2018 کو میر غضنفر علی خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جو صدر مملکت عارف علوی نے 25 ستمبر 2018 کو قبول کرلیا تھا۔