ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

آکسفورڈ یونیورسٹی کی کورونا ویکسین کب تک تیار ہوکر مارکیٹ میں دستیاب ہوگی؟مریضوں کیلئے خوشخبری آگئی

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی )برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی آسترا زینیکا کی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسین اگلے ماہ تک تیار ہوسکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات آسترا زینیکا کے چیف ایگزیکٹیو نے بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی کورونا وائرس ویکسین دسمبر کے

آخر تک استعمال کے لیے تیار ہوگی ، جس کے لیے ریگولیٹری منظوری کا انتظار کیا جارہا ہے۔ انٹرویو میں چیف ایگزیکٹیو پاسکل سوریوٹ نے بتایا ریگولیٹری حکام مسلسل ہمارے ڈیٹا پر کام کررہے ہیں، اگر وہ ہمارے تیار ہونے پر تیزرفتاری سے کام کریں گے تو ہم لوگوں کو جنوری یا دسمبر کے آخر تک ممکنہ طور پر ویکسین فراہم کرنا شروع کردیں گے۔آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسترازینیکا کی اس ویکسین کو کورونا وائرس کے علاج کے لیے چند بہترین کوششوں میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے، جس کے لیے کئی ماہ سے کام جاری ہے۔پاسکل سوریوت کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہم کبھی اس ویکسین سے کما نہیں سکیں گے، مگر ابھی کسی کو معلوم نہیں کہ لوگوں کو کب تک ویکسینیشن کی ضرورت ہوگی، اگر یہ ویکسین بہت موثر ہوئی اور لوگوں کو کئی برسوں تک تحفظ ملا، جس دوران یہ بیماری غائب ہوگئی تو پھر اس کی کوئی مارکیٹ نہیں ہوگی۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ بیشتر ماہرین کا ماننا ہے کہ لوگوں کو دوبارہ ویکسین کی ضرورت ہوگی، اگر ایسا سالانہ بنیادوں پر ہوا ہم اس ویکسین سے 2022 میں آمدنی حاصل کرنا شروع کردیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ مگر ہمیں اس سے پہلے یقین کرنا ہوگا کہ ویکسین واقعی کارآمد ہے۔کمپنی کے چین میں سربراہ لیون وانگ نے بتایا کہ چین میں اس ویکسین کے استعمال کی منظوری 2021 کے وسط میں دیئے جانے کا امکان ہے، جس کا انحصار ٹرائل کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں محفوظ ہونے کے ڈیٹا اور تیسرے مرحلے میں اس کی افادیت کے ڈیٹا پر ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ چین میں ویکسین کے ٹرائلز کے لیے مقامی شراکت دار کی مدد لی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…