جمعرات‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک کی اہم ترین شخصیات کا نواز شریف سے رابطہ

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی فیملی سے ملک کی اعلیٰ شخصیات نے رابطے کئے ہیں،اس بات کا دعویٰ سماء ٹی وی چینل نے کیا ہے، رپورٹ کے مطابق میاں نواز شریف کے ساتھ ملک کی اعلیٰ شخصیات نے سلیمان شہباز کے ذریعے رابطہ کیا اور انہیں اہم ترین پیغام بھجوایا۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو ملک کی اہم شخصیات

کی جانب سے معاملات بات چیت سے حل کرنے اور بیانات میں نرمی لانے کا پیغام دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ابھی تک کوئی بریک تھرو نہیں ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فی الحال اتنے زیادہ بے چین نہ ہوں۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے آئی جی سندھ کے مبینہ اغواء اور کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے معاملے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ ابھی تک منظر عام پر نہ آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے اور پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں اس معاملے کو اٹھائیں گے۔عمران خان ایک ”سوغات“ ہے اور جو اس سوغات کو لیکر آئے جتنی جلدی ہو سکے اس کی جان چھڑالیں ورنہ مسائل بڑھتے جائیں گے۔یہاں میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کے معاملے پر ابھی تک رپورٹ نہ آنا تشویش کی بات ہے۔اپنے آئندہ خطاب سے متعلق انہوں نے کہا کہ دیکھئے جب بھی موقع ملا وہ خطاب کریں گے،ایاز صادق کے قومی اسمبلی کے فلور پر دیئے گئے بیان سے متعلق سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ اس پر اپنی پوزیشن واضح کر چکے ہیں اور ان کا وہی موقف ہے جو پہلے تھا جبکہ فواد چودھری نے جو کہا کہ اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک سوغات ہے جتنی جلدی ممکن ہو سکے

اسے واپس لے لیں کیونکہ ان کے آنے سے مسائل بڑھیں ہیں اور اس سوغات کو واپس نہ لینے سے مسائل مزید بڑھتے جائیں گے،اور اس شخص نے پورے پاکستان میں تباہی پھیر دی ہے جو کہ سب کو نظر آتی ہے اور یہ ان کو بھی نظر آنی چاہیے جو اسے لیکر آئے ہیں۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آئی جی

سندھ معاملے پر رپورٹ قوم کے سامنے نہ آنا تشویشناک ہے،اس معاملے کو پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے قومی کے سامنے رکھیں گے۔اس موقع پر نواز شریف میڈیا سے شکوہ کیا کہ صحافی ان سے بات تو لیتے ہیں لیکن ان کو چلائیں گے کہاں۔کیونکہ پاکستان میں ان کا خطاب دکھانے پر پابندی ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…