ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

مسوڑھوں کی خرابی کن خوفناک بیماریوں کی وجہ بن  سکتی ہے؟ماہرین صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

datetime 25  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ماہرین صحت نے کہاہے کہ خراب مسوڑھے کئی طرح کی بیماریوں کو جنم دیتے ہیں،ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انتہائی خراب مسوڑھے ذیابیطس، امراضِ قلب، حتی کہ الزائیمر کی وجہ بھی بن سکتے ہیں۔ مسوڑھوں کی خرابی امنیاتی نظام کو متاثر کرتی ہے

اور پورے جسم کے خلیات میں سوزش کی وجہ بنتی ہے۔پیریوڈونٹائٹس یا مسوڑھوں کا مرض منہ کی خراب صحت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشرمیں اضافہ بھی دیکھا گیا ہے الزائیمر کے مریضوں میں بھی یہ کیفیت دیکھی گئی ہے۔ اب یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے سائنسدانوں نے اس کی ایک ممکنہ وجہ ڈھونڈی ہے۔اس کے لیے امنیاتی خلیات کی پہلی صف کے انتہائی اہم خلیات نیوٹروفلس کو دیکھا گیا جو کسی چوٹ، تکلیف یا انفیکشن کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ چوہوں کے مسوڑھے متاثر کرنے کے بعد ان میں نیوٹروفلس کی تعداد بڑھ گئی۔ معدے، آنتوں اور خون میں بھی انہیں دیکھا گیا۔ یعنی مسوڑھوں کی وجہ سے یہ خلیات پورے جسم میں جاپہنچے۔اس سے جسم میں سائٹوکائنس کا اخراج شروع ہوگیا جو ذیابیطس، دل کے امراض اور دیگر کئی امراض کی وجہ بنتے ہیں۔ اس کیبعد متعدد رضاکار بھرتی کئے گئے جنہوں نے تین ہفتوں تک برش نہیں کیا تھا۔ آخرکار بہت سے لوگوں کو مسوڑھوں کی سوزش لاحق ہوگئی۔ ان میں بھی نیوٹروفلس بڑھے اور دل، شوگر اور دیگر امراض کے بایومارکر بڑھنے لگے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…