لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے نواز شریف کو الطاف حسین ٹو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ بھی وہی ہوگا جو الطاف حسین کے ساتھ ہوا ہے، لندن سے نواز شریف کا سیاسی جنازہ ہی پاکستان آئے گا لیکن اب ان کی سیاست پاکستان واپس نہیں آسکتی۔
نواز شریف نے گوجرانوالہ کے جلسے میں جو کردار اداکیا ہے اس سے عمران خان کی حکومت مزید مضبوط ہوئی ہے ،شہزاد اکبر سے رابطہ ہواہے انہوںنے نیب تحویل میں شہباز شریف کی تین ملاقاتوں کی بات کی ہے ان کی ملاقاتیں کس سے ہوئی اس کے بارے میں ان سے ہی پوچھیں ،نواز شریف کی تقریر کو بھارت میں بھرپور کوریج دی گئی ہے ، پاک فوج اس ملک کی جمہوریت، سالمیت، زندگی، ریڑھ کی ہڈی اور بقا کا نام ہے ، نوازشریف جوکھیل کھیل رہے ہیں وہ عالمی ایجنڈا ہے ۔ ریلوے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ پسنجر ٹرینوں کی طرح فریٹ ٹرینوںمیں بھی آن لائن بکنگ ہوگی،ڈرائیور زکا مائلج الائونس بڑھا دیا گیا ہے ،جلد ہیلتھ کارڈ بھی دیں گے ،ٹی ایل ملازمین کو مستقل کرنے کی وزیر اعظم سے حسن ابدال میں بات کروںگا،ایک سے سولہ تک ملازمین کے گریڈ کواپ گریڈ کرنے کی بھی درخواست کریں گے،31ہزار ملازمین کو ٹیکنیکل الائونس دیاجائیگا ۔شیخ رشید نے کہاکہ نواز شریف نے اپنی
تقریر میں گیارہ مرتبہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کانام لیا ،آپ کو بتانا چاہتا ہوںکہ یہ وہی قمر جاوید باجوہ ہیں جنہیں آپ کی جماعت نے قومی اسمبلی میں ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھے لگا کر توسیع دی ، آپ لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں ، اب نواز شریف کالندن سے سیاسی جنازہ ہی آئے گا۔
اب آپ کی سیاست پاکستان نہیں آئے گی، پاکستان میں جمہوریت فوج کی بدولت ہے ، آج جنگ نہیں ہے لیکن دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارے بیس ، بیس افسران اور جوان شہادتیں دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی یک نکاتی ایک ہی ڈیمانڈ ہے کہ اور اسی لئے ایک سال تک زبان بند
رکھی کہ مریم نواز کو ان کے پاس باہر بھیج دیاجائے ۔ نواز شریف کی تقریر بھارت میں دکھائی گئی اور اسے بھرپورکوریج دی گئی ہے، پاکستان کے میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ۔ نواز شریف اشتہاری مجرم ہے ، آپ دشمنوں کوکیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔ فوج اس ملک کی سالمیت،
زندگی، ریڑھ کی ہڈی اور بقاء کانام ہے ، بھگوڑے نواز شریف کیا کھل کھیل رہے ہیں یہ عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ جلسوں سے حکومتیں چلی جاتی ہیں یہ انکی غلط فہمی ہے،86ء میں بینظیر بھٹو کا تاریخی جلسہ اور جلوس تھا، عمران خان نے مینار پاکستان
پر جو جلسہ کیا مسلم لیگ(ن) کا گوجرانوالہ کاجلسہ اس کاعشر عشیر بھی نہیں تھا ، اس کے مقابلے میں اسے ناکام اور ادھورا جلسہ قرار دیتا ہوں ، ہم نے 126دن ٹکا کر دھرنا دیا اور جلسے کئے ، 86ء کے جلسے سے ضیاء الحق کی حکومت نہیں گری تھی ،مینار پاکستان کے عمران خان
کے جلسے سے بھی کوئی نہیں گیاتھا ،ایسا نہ ہو کہ عمران خان اگلے پانچ سال بھی لگا لے ۔ یہ جس طرح کر رہے ہیں اس پر ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے انہیں ملک دشمن پارٹی قرار دے کر پابندی لگائی جاسکتی ہے ،ان پرپابندی لگنی چاہیے ، یہ ملک کے دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیل کھیل رہے ہیں ۔
پیسے لے کر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، واضح ثبوت اربوں روپے کا جلسہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی سیاست کا گلہ خود گھونٹ لیا ہے،ایسا کوئی آرمی چیف نہیں جس سے نواز شریف نے ٹکرائو نہ کیا ہو،نواز شریف اب غلط فہمی کا شکار ہے ، اب یہ کھل کر سامنے آگئے ہیں
تو کھل کر سیاست ہو گی۔نواز شریف اتنے بہادر ہو تو وطن واپس آئو یہاں آ کر چکی پیسو۔ انہوں نے نیب تحویل میںشہباز شریف کی ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ شہزاد اکبر سے رابطہ ہواہے انہوں نے تین ملاقاتوں کی بات کی ہے لیکن یہ ملاقاتیں کن سے ہوئیں اس کے بارے
میں ان سے پوچھیں۔انہوں نے کہاکہ صرف مریم نواز کوباہر بھجوانے کیلئے گیارہ جماعتوں کی ٹیم بنی ہے ، یہ دشموں کی زبان استعمال کر رہے ہیں، نواز شریف کا نام الطاف حسین ٹو ہے ۔ا نہوں نے نواز شریف صاحب آپ استنبول کے رائلینس ہوٹل میں 11بجکر 20منٹ پر ہونے والی ملاقات
کے بارے میں بتائیں۔ مجھے اجازت نہیں ہے کیونکہ اب میںنے خود اپنے اوپر پابندی لگا لی ہے ، میں جب بات کروں تو مجھے بہت سے مسائل سے گزرنا پڑتا ہے ۔ میں کہہ چکا ہوںکہ 31دسمبر سے 6 فروری تک دیکھتے جائیں، یہ استعفوں کی بات کرتے ہیں(ن ) کے لوگ انہیں چھوڑیں گے اور
(ن) لیگ سے (ش) ضرور نکلے گی ۔ نواز شریف بڑے ٹارزن بنے پھرتے ہیں،آپ اس وقت کھڑے کہاںہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان ڈرتا ہوتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے خالی اسٹیڈیم سے خطاب کیا ہے ، فضل الرحمان نے اصل میں
ان سے بدلہ لیا ہے۔انہوں نے کہاکہ تسلیم کرتے ہیں کہ مہنگائی ہے لیکن ایک دو ماہ میں قیمتوں میں کمی آ جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کواپنی سیاست بارے معلوم ہوگیا ہے، اب اس کی سیاست نہیں بلکہ اس کا سیاسی جنازہ پاکستا ن آ ئے گا،شہباز شریف میری پارٹی کا آدمی ہے اور بہت بہتر کھیل رہا ہے ، نواز شریف نے جنگ کا طبل بنا دیا ہے ، نواز شریف کے ساتھ وہی ہوگا جو الطاف حسین کے ساتھ ہوا ہے۔