اسلام آباد(آن لائن) وزارت پٹرولیم میں 5ارب روپے کا ایک اور انوکھا سکینڈل سامنے آیا ہے اور سکینڈ ل سوئی سدرن گیس کمپنی کے کرپٹ افسران اور وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ افسران نے گیس چوری روکنے کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کرلئے ہیں۔ سوئی سدرن گیس کمپنی میں
ہر سال کی اربوں روپے کی گیس چوری ہوتی ہے جس کی وجہ سے گیس صارفین کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔سوئی سدرن گیس کمپنی اور وزارت پٹرولیم اعلیٰ حکام نے گیس چوری، گیس لیکج روکنے کے لئے ورلڈ بینک کے ساتھ Gas Efficiency کے نام پر ایک منصوبہ تیار کیا جس پر کل لاگت318ملین ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا۔ اس منصوبہ میں 200ملین ڈالر ورلڈ بینک نے دینے تھے جبکہ 120ملین ڈالر حکومت پاکستان نے ادا کرنے تھے اور یہ اربوں روپے کا منصوبہ کا مقصد سوئی سدرن گیس کمپنی سے گیس چوری کو روکنا تھا۔ سوئی سدرن میںہر سال 14 – 43 فیصد گیس چوری ہوتی ہے اور یہ ٹارگٹ تھا کہ گیس چوری کی شرح کو 6.5فیصد تک لایا جائے۔ وزارت پٹرولیم اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے اعلیٰ حکام نے 318ملین ڈالر خرچ کرنے کی بجائے گیس چوری میں بے تحاشااضافہ ہو گیا ہے اور اربوں روپے افسران لوٹنے میں کامیاب ہوئے ہیں جن کا ابھی تک کوئی احتساب نہیں کیا گیا۔ اوگرا کی ہر سال کی رپورٹ کے مطابق سوئی سدرن میں گیس چوری میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اس لئے اربوں روپے خرچ کرنے کی بجائے کوئی فائدہ قوم کا نہ ہوا جبکہ گیس چوری کے نام پر لوٹ مار مچانے والا گروہ اربوں روپے لوٹ کر دندناتا پھر رہا ہے۔