کراچی(این این آئی)وزیرتعلیم سعیدغنی نے کہا ہے کہ سندھ میں اسکول کھولنے کا فیصلہ موخرکردیا گیا ہے۔21 ستمبر سے چھٹی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے اسکول اب نہیں کھولے جائیں گے۔سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اسکول کھولنے کا
فیصلہ سب سے مشکل تھا اور اسکول کھولنے سے متعلق ملک بھرمیں تشویش تھی۔ انھوں نے بتایا کہ 4دنوں میں مختلف اسکولزکادورہ کیا اور کچھ اسکولوں کو ایس او پی کی خلاف ورزی پر سیل بھی کیا گیا، سرکاری اسکولزبہترتھے،کچھ میں کوتاہیاں تھیں۔ انھوں نے کہا کہ شروعات میں سب نے کہاتھاکہ ایس اوپیزفالوکرینگے تاہم ایسا نہ ہوا،کسی بچے کووائرس ہوتا ہے تومزیدپھیلے گا۔سعید غنی نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں کھلنے والے اسکول نہیں کھلیں گے، ان میں چھٹی ،ساتویں اور آٹھویں جماعت شامل ہے۔ ان کلاسز کو کھولنے کافیصلہ ایک ہفتے کیلیے موخر کیا گیا ہے کیوں کہ بہت سی کوتاہیاں نظر آرہی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کئی لاکھ ملازمین کے ٹیسٹ کرنے کیلئے وقت درکارہے۔وزیرتعلیم نے دو ٹوک کہا کہ کرونا کیسزمیں اضافہ ہوا تو آگے بھی اسکول دیکھ کر کھولیں گے،اسکولوں کو نقصان ہوگا لیکن بچوں کی صحت سے نہیں کھیل سکتے۔انھوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بغیر کسی چارجز کے اساتذہ اورعملے کے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائے جائیں،اب تک 14544 ٹیسٹ لئے گئے،ان میں سے 3636 رپورٹس موصول ہوگئی ہیں،مزید رپورٹس آنا باقی ہیں،89 مثبت ہیں اور یہ شرح 2.4 ہے۔انھوں نے بتایا کہ اسکول ٹرانسپورٹ میں بھی بہت سے ایشوزہیں،2.4 کرونا وائرس کے تعلیمی اداروں میں کیسز حوصلہ افزا شرح نہیں۔ سعید غنی نے زور دیا کہ والدین کو چاہئے کہ بچوں کو ایس او پیز کے بارے میں آگاہ کریں۔