جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

متحدہ عرب امارات کے ساتھ صلح کے بعد اسرائیل نے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا سلسلہ اور تیز کر دیا

datetime 12  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کرونا کی وبا کے دوران اسرائیل نے فلسطینیوں کے 389 مکانات مسمار کیے۔ یہ تعداد گذشتہ چار سال کے دوران مسمار کیے گئے مکانات کے برابر ہے۔ اسرائیلی حکام

نے اوسطا ہرماہ 65 مکانات مسمار کیے جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی مکانات سے محروم ہوگئے۔عرب ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق اوچاکی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال مارچ سے اگست تک مکانات مسماری کی صہیونی پالیسی کے نتیجے میں 442 فلسطینی بے گھر ہوئے۔ اس عرصے میں فلسطینی کرونا کی وبا سے بھی متاثر تھے۔صرف اگست کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے گھروں کی مسماری کے نتیجے میں 205 فلسطینی بے گھر ہوئے۔ یہ تعداد 2017 کے بعد سے بے گھر ہونیوالوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض صہیونی حکام نے نہ صرف بڑی تعداد میں مکانات مسمار کیے بلکہ پانی، سوریج، صحت، تعلیم، زراعت اور تجارتی مقاصد کے لیے تعمیر کی گئی عمارتوں کی مسماری بھی جاری رکھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک نام نہاد قانون 1797 کے تحت فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کررہا ہے۔ اس قانون کے تحت فوج کو فلسطینیوں کی کسی بھی ملکیتی عمارت، گھر یا دکان کو صرف 96 گھنٹوں کے اندر اندر مسمار کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس اسی قانون کا سہارا لے کر فلسطینیوں کی املاک تباہ کررہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…