منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت 3بڑی شوگر ملز سے 74 کروڑ68 لاکھ روپے وصول کرنے میں ناکام پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیش کردہ دستاویزات میں اہم انکشافات

datetime 5  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد ( آن لائن)ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان تین بڑی شوگر ملز سے 74 کروڑ68 لاکھ روپے وصول کرنے میں ناکام ہوگئی اور پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیش کردہ دستاویزات کے مطابق سال 2013-14 کے دوران ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے 17 ہزار 460 میٹرک ٹن چینی مختلف شوگر ملزم سے خریدی اور انہیں اس مکمل ادائیگی بھی کر دی جوکہ 90 کروڑ 27 لاکھ روپے تھی ۔یہ تمام رقم پیشگی ادا کی گئی مگر ان شوگر ملز نے 15 ہزار145 میٹرک ٹن چینی سپلائی نہیں کی جس کی مالیت 79 کروڑ 20 لاکھ تھی اس پر ٹی سی پی نے 4 کروڑ51 لاکھ روپے کی ان شوگر ملز کی بینک گارنٹی ان کیش کروا لی جبکہ 47 کروڑ68 لاکھ روپے ان شوگرملز سے آج تک وصول نہیں کئے جا سکے ۔آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ٹی سی پی اپنے مفادات کے تحفظ میں بری طرح ناکام رہا یہ معاملہ ٹی سی پی کے علم میں لایا گیا تو انہوں نے متعلقہ انتظامیہ سے رابطہ کیا تا کہ باقی ماندہ چینی ان شوگر ملز سے وصول کی جا سکے مگر اس میں ناکام رہے اور نہ ہی باقی ماندہ رقم کیش کروائی جا سکی جس پر یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا اور ابھی تک یہ معاملہ نیب کے پاس زیر التوا ہے حالانکہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔

انتظامیہ نے یہ بھی جواب دیا کہ کہ عبد اللہ شاہ شوگر مل ،غازی ،مکہ اور حق باہو شوگر مل سے یہ واجبات وصول کئے جانے ہیں ،کیونکہ یہ تینوں شوگر ملز ڈیفالٹ ہو چکی ہیں جب شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی گئی تو وہ عدالت چلی گئیں اور اب یہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے ۔

دستاویزات میں مزید کہاگیا ہے کہ عبد اللہ شاہ غازی شوگر مل کے خلاف کیس 15 ستمبر کو عدالت میں سنا جائیگا جب مکہ شوگر مل اور حق باہور شوگر مل کے خلاف بھی کیس کی سماعت 15 ستمبر کو ہی ہوگی ۔پبلک اکائونٹس کمیٹی اور محکمانہ اکائونٹس کمیٹی بھی ان تینوں شوگر ملز کے خلاف کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچانے میں ناکام رہی اورٹی سی پی کی ناقص پالیسی کی وجہ سے نہ چینی وصول ہوسکی اور نہ ہی ان کو ایڈوانس دی گئی رقم واپس لی جا سکی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…