اسلام آباد ( آن لائن)ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان تین بڑی شوگر ملز سے 74 کروڑ68 لاکھ روپے وصول کرنے میں ناکام ہوگئی اور پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیش کردہ دستاویزات کے مطابق سال 2013-14 کے دوران ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے 17 ہزار 460 میٹرک ٹن چینی مختلف شوگر ملزم سے خریدی اور انہیں اس مکمل ادائیگی بھی کر دی جوکہ 90 کروڑ 27 لاکھ روپے تھی ۔یہ تمام رقم پیشگی ادا کی گئی مگر ان شوگر ملز نے 15 ہزار145 میٹرک ٹن چینی سپلائی نہیں کی جس کی مالیت 79 کروڑ 20 لاکھ تھی اس پر ٹی سی پی نے 4 کروڑ51 لاکھ روپے کی ان شوگر ملز کی بینک گارنٹی ان کیش کروا لی جبکہ 47 کروڑ68 لاکھ روپے ان شوگرملز سے آج تک وصول نہیں کئے جا سکے ۔آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ٹی سی پی اپنے مفادات کے تحفظ میں بری طرح ناکام رہا یہ معاملہ ٹی سی پی کے علم میں لایا گیا تو انہوں نے متعلقہ انتظامیہ سے رابطہ کیا تا کہ باقی ماندہ چینی ان شوگر ملز سے وصول کی جا سکے مگر اس میں ناکام رہے اور نہ ہی باقی ماندہ رقم کیش کروائی جا سکی جس پر یہ معاملہ نیب کو بھجوا دیا گیا اور ابھی تک یہ معاملہ نیب کے پاس زیر التوا ہے حالانکہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔
انتظامیہ نے یہ بھی جواب دیا کہ کہ عبد اللہ شاہ شوگر مل ،غازی ،مکہ اور حق باہو شوگر مل سے یہ واجبات وصول کئے جانے ہیں ،کیونکہ یہ تینوں شوگر ملز ڈیفالٹ ہو چکی ہیں جب شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی گئی تو وہ عدالت چلی گئیں اور اب یہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے ۔
دستاویزات میں مزید کہاگیا ہے کہ عبد اللہ شاہ غازی شوگر مل کے خلاف کیس 15 ستمبر کو عدالت میں سنا جائیگا جب مکہ شوگر مل اور حق باہور شوگر مل کے خلاف بھی کیس کی سماعت 15 ستمبر کو ہی ہوگی ۔پبلک اکائونٹس کمیٹی اور محکمانہ اکائونٹس کمیٹی بھی ان تینوں شوگر ملز کے خلاف کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچانے میں ناکام رہی اورٹی سی پی کی ناقص پالیسی کی وجہ سے نہ چینی وصول ہوسکی اور نہ ہی ان کو ایڈوانس دی گئی رقم واپس لی جا سکی ۔