پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خفیہ ایجنسیوں کی نگرانی کا پروگرام غیر قانونی تھا امریکی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

datetime 3  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے عوام کی نگرانی کیے جانے سے متعلق جس پروگرام کا انکشاف ایڈورڈ سنوڈن نے کیا تھا اسے ایک وفاقی عدالت نے بھی اپنے اہم فیصلے میں غیر قانونی قرار دیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں ایک وفاقی عدالت نے نیشنل سکیورٹی ایجنسی(این ایس اے)کی جانب سے خفیہ طورعوام کی نگرانی کے پروگرام کو غیر قانونی بتایا ہے۔ امریکی شہری ایڈورڈ سنوڈن نے بھی اسی محکمے میں کام کرتے تھے اور انہوں نے ہی متنازعہ نگرانی کے اس خفیہ پرگرام کا پردہ فاش کیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں اس پروگرام کو غیر آئینی تو نہیں قرار دیا، تاہم ممکنہ طور پر آئین کی خلاف ورزی ضرور بتایا۔اس خفیہ پروگرام کے تحت امریکا کی تمام مواصلاتی کمپنیاں این ایس اے کو اپنا ڈیٹا فراہم کرتی تھیں اور پھر خفیہ ایجنسی ڈیٹا کی تفتیش اور اس کی چھان بین کے لیے اس کا تجزیہ کرتی تھی۔ امریکی کورٹ آف اپیل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ پروگرام فارن اینٹلیجنس سرویلنس ایکٹ کے بالکل منافی ہے اور بہت ممکن ہے کہ یہ عمل آئین کے خلاف ہو۔این ایس اے کی ان خفیہ سرگرمیوں کا کسی کو بھی علم نہیں تھا اور پھر اسی محکمے سے وابستہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر ایڈورڈ سنوڈن نے اس کو بے نقاب کر دیا تھا۔

انہوں نے اس کا پردہ فاش کیا اور شاید وہ نتائج سے آگاہ تھے اسی لیے وہ امریکا چھوڑ کر روس فرار ہوگئے تھے۔ قانون نافذ کرنے والے امریکی اداروں نے اس بات پر سنوڈن کے خلاف کیس درج کر لیا تھا۔این ایس اے کی ان خفیہ سرگرمیوں کا کسی کو بھی علم نہیں تھا اور

پھر اسی محکمے سے وابستہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر ایڈورڈ سنوڈن نے اس کو بے نقاب کر دیا تھا،امریکی عدالت کے فیصلے کے رد عمل میں سنوڈن نے ٹویٹر پر لکھاکہ سات برس قبل جب اس کی خبر آئی تھی تو سچ بولنے کے لیے مجھ پر مجرمانہ قسم کے مقدمات دائر کیے گئے تھے۔

میں نے کبھی تصور بھی نہیں تھا کہ ہماری عدالتیں این ایس اے کی سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دیں گی اور اسی فیصلے میں اس کو بے نقاب کرنے کے لیے میری پذیرائی بھی ہوگی۔ لیکن بہرحال وہ دن آہی گیا۔سنوڈن پر تاہم اب بھی امریکا میں جاسوسی کرنے جیسے مقدمات قائم ہیں۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…