جمعہ‬‮ ، 06 جون‬‮ 2025 

آٹا بحران شدت اختیار کرنے لگا، 1800 والا سپیشل آٹے کا تھیلہ انتہائی مہنگا ہو گیا، یوٹیلٹی سٹورز سے بھی آٹا چینی غائب

datetime 24  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چاغی(آن لائن)بلوچستان کے سب سے بڑے زرعی ضلع نصیرآباد میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرنے لگا ڈیرہ مرادجمالی میں آٹا ڈیلروں نے ذخیرہ اندوزی شروع کردی جبکہ یوٹیلٹی اسٹوروں سے آٹا چینی غائب 1800سو والا آٹے کا اپسیشل تھیلا 2650روپے فروخت کرنے لگے ہوٹلوں پر دس روپے والی روٹی پندرہ روپے فروخت ہونے لگی بڑے بڑے زمینداروں مل مالکان کے وارے نہارے ہو گئے

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا ضلع نصیرآباد میں آٹے کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگا ہے چکی آٹا فی من 2100سو روپے جبکہ فلور فل کا اسپیشل آٹا اچانک اٹھارہ سو روپے سے 2650سو پچاس روپے میں بھی آٹا ڈیلروں نے بلیک پر فروخت کرنے لگے ہیں جس کی وجہ سے ڈیرہ مرادجمالی کے ہوٹلوں پر دس روپے والی روٹی پندرہ روپے میں فروخت کرنے لگے ہیں جبکہ یوٹیلٹی اسٹور بھی شو پیس بن گئے آٹا چینی غائب ہے جس کی وجہ سے تاجر آٹا چینی منہ مانگے نرخوں پر فروخت کرنے لگے ہیں ڈیرہ مرادجمالی میں آٹے چینی کی ذخیرہ اندوزی کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد حافظ محمد قاسم کاکڑ نے آٹے کی ذخیرہ اندوزی مہنگے داموں فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر محترمہ حدیبیہ جمالی تحصیلدار بہادر خان کھوسہ کو فوری کا رروائی کی ہدایت دیتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب خضدار میں بیشتر یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی، آٹا، نایاب ہو گئیں۔ اشیائے خورونوش کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہری اوپن مارکیٹ سے خریداری پر مجبور ہیں۔یوٹیلٹی اسٹورز محکمانہ غفلت کی بھینٹ چڑھنے لگے، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دی گئی 16 ارب روپے کی خطیر سبسڈی کے ثمرات سے بھی خضدارکے شہری محروم رہ گئے۔ شہر کے بیشتر یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی، آٹا، چینی اور مختلف دالیں نایاب ہو گئیں۔

خریداری کیلئے آنے والے شہری بھی خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور ہیں۔دوسری جانب ریژنل مینیجر یوٹیلٹی اسٹورز کی تو منطق ہی نرالی ہے۔ کہتے ہیں تمام اسٹورز پر اشیاء کی فراوانی اور شہریوں کو ریلیف فراہم کی جا رہی ہے۔شہری حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محض دعووں کی بجائے حقیقی معنوں میں اشیاء خورونوش کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے انہیں سہولیات فراہم کی جائیں۔خضدار کے شہری 95روپے چینی خریدنے

پر مجبور ہیں جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 68 روپے فروخت کرنا ہے۔چینی ہفتے میں ایک بار یوٹیلیٹی اسٹورز کوسپلائی کی جاتی ہے جو ایک ادھے گھنٹے کے بعد اسٹوز سے غائب ہو جاتی ہے۔جبکہ یوٹیلیٹی وئیر ہاؤس کے بجائے کسی پرائیوٹ وئیر ہاؤس میں رکھی جاتی ہے تاکہ چوری آسانی سے کی جا سکے۔ذرائع کے مطابق اس دھندے میں وئیر ہاؤس انچارج اکاوئنٹ آفیسر یوٹیلیٹی اور ریجنل منیجر یوٹیلیٹی خضدارشامل ہیں۔یہ گروہ 2013سے خضدار میں تعینات ہیں جو آج تک تبادلہ چمک دھمک کے سہارے نہ ہو سکے ہیں۔جبکہ ملازمین کو ہر تین سال بعد تبادلے ہوتے ہیں۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خضدار ریجن میں چینی اور آٹے بحران کا نوٹس لے کر متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں تاکہ عوام کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…