اسلام آباد (این این آئی)وزارت خزانہ نے نئی دستاویز جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ 2 سالوں میں حکومتی قرض میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کی جانے والی نئی دستاویز کے مطابق دو سالوں میں حکومتی قرضہ جی ڈی پی کے 87 فیصد کے برابر ہوگیا جب کہ قرض میں اضافے کی بڑی وجہ مالی خسارہ پورا کرنے کیلئے لیا گیا قرض ہے۔ دوسری جانب قانون کے مطابق
حکومتی قرض جی ڈی پی کے 60 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں حکومتی قرضہ جی ڈی پی کا تقریباً 73 فیصد تھا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ معیشت درست راستے پر واپس آگئی ہے،صورتحال میں یہ ٹھوس بہتری برآمدات جو جون 2020 کی نسبت 20 فیصد زیادہ رہی ہیں، مسلسل بحالی اور ریکارڈ ترسیلاتِ زر کا نتیجہ ہے۔وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ معیشت درست راستے پر واپس آ گئی ہے، جولائی 2019 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 613 ملین ڈالر تھا، جون 2020 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 100 ملین ڈالر رہ گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک سال میں کرنٹ اکاونٹ خسارے میں 424 ملین ڈالر کمی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں زبردست تبدیلی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافے کی وجہ سے آئی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستانی برآمدات میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے کہاکہ صورتحال میں یہ ٹھوس بہتری برآمدات جو جون 2020 کی نسبت 20 فیصد زیادہ رہی ہیں یہ مسلسل بحالی اور ریکارڈ ترسیلاتِ زر کا نتیجہ ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کی جانے والی نئی دستاویز کے مطابق دو سالوں میں حکومتی قرضہ جی ڈی پی کے 87 فیصد کے برابر ہوگیا جب کہ قرض میں اضافے کی بڑی وجہ مالی خسارہ پورا کرنے کیلئے لیا گیا قرض ہے۔