لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم پہلے ہی وہاں بیٹھے ہوئے ہیں تو اپوزیشن کو جی ایچ کیو کا گیٹ نمبر پانچ کیوں ملے گا ؟،نواز شریف کو واپس لانا آسان کام نہیں ہے ،مردہ اور تھکی ہوئی اپوزیشن حکومت کا کچھ نہیں یگاڑ سکتی اور عمران خان کی حکومت پانچ سال پورے کرے گی ۔
اپوزیشن کی اے پی سی محرم کے بعد بھی ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی، فضل الرحمان مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی سے تحریری معاہدہ چاہتے ہیں جبکہ شہباز شریف کبھی تحریر ی طور پر لکھ نہیں دے گا،مریم نواز نے نیب پیشی پر جتنے پتھر مارے یا مروائے ہیں وہ سارے شہباز شریف کی سیاست پر ٹھاہ کرکے لگے ہیں ، سپریم کورٹ نے چار ہفتوں میں ریلوے کی ری سٹرکچرنگ کی ہدایت کی ہے جس پر عمل کیا جائے گا ،ایم ایل ون انقلاب اور گیم چینجر ہے اور اگلے ہفتے اس کا ٹینڈر ہوجائے گا ،آئی ایم ایف کی اس منصوبے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی ، فریٹ ٹرینوں کے لئے آن لائن بلنگ سسٹم شروع کرنے کررہے ہیں اورڈیجیٹل سسٹم میں لائیں گے ،25اگست سے شالیمار ایکسپریس کی ٹکٹوں میں دس فیصد کرائے میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن پہلے کہہ رہی تھی کہ عید الاضحی کے بعد اے پی سی بلائیں گے اور اب محرم الحرام کے بعد کا کہا جارہاہے ، مجھے محرم کے بعد بھی اے پی سی ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی اور یہ ان کے اپنے گلے پڑ سکتی ہے، بظاہر مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی میں بھی اختلاف ہے ، فضل الرحمان چاہتے ہیں کہ ان کا اپنا سیاسی خانہ برباد اور اجڑا ہواہے تو دوسرے کیوں اسمبلیوں میں رہ کر سہولتیں حاصل کریں ۔
وہ اس بار مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے تحریر لکھونا چاہتے ہیں جو شہباز شریف کبھی لکھ کر نہیںدے گا ۔ انہوں نے کہاکہ مریم نواز کی سوچ ہے کہ میں تو نا اہل ہوں شہباز شریف کیوں اہل پھر رہاہے ، نیب پیشی پر مریم نواز نے جتنے پتھر مارے اور مروائے یہ سارے شہباز شریف کی سیاست پر ٹھاہ کر کے لگے ہیں ۔ مریم نواز نے ایک سال خاموشی سے گزارا اور اس دوران ان کاٹوئٹر زنگ آلود تھا اور اس کے سگنل نہیں مل رہے تھے لیکن جب اس کے سگنل ملے تو وہ بھی ٹھاہ کر کے شہباز شریف کی سیاست کو لگے ہیں ۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا کیس انتہائی سنجیدہ اور گہرے پانیوں میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اتنا بھولا نہیں کہ شہباز شریف والی غلطی کرے ،شہباز شریف نے بھی ایک قربانی دیدی ہے اور یہ کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو تنخواہ مل رہی ہے البتہ پنشن کی ادائیگی میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے ، ری سٹرکچر نگ میں کسی مزدور کو نہیں نکالیں گے بلکہ ٹی ایل اے ملازمین کو مستقل کر رہے ہیں۔ہم بائیو میٹرک لگانا چاہتے تھے جو نہیں لگنے دیا گیا اب سوچ رہے ہیں کہ کیمرے لگائیں اور جو مزدور کام کرتے ہیں صرف انہیں تنخواہیں ملیں۔
انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے این آر او مانگنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ براہ راست تو این آر او نہیں مانگتے بلکہ کسی کے ذریعے مانگتے ہیں ، پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ (ن) این آر او کی تلاش میںہے ،عمران سب کچھ کر سکتاہے لیکن کسی کو این آر او نہیں دے گا ۔ عمران خان پہلے ہی پچھتا رہا ہے کہ نواز شریف باہر چلا گیا ۔ اسحاق اور سلمان شہباز کو واپس نہیں لے سکے اور نواز شریف کولانا بھی آسان کام نہیں لیکن حکومت کی خواہش ہے اور اس کے لئے پیشرفت کی جائے گی، نواز شریف واپس آ کر اپنے مقدمات کا سامنا کریں ۔ جہانگیر ترین ملک میں واپس آئیں گے انہیں یہاں کیا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان عثمان بزدار کے ساتھ ہیں ،اپوزیشن مردہ اور تھکی ہوئی ہے ، ان کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں، پلگوں میں کچرا اور انجن دھواں دے رہا ہے اس لئے یہ کوئی تحریک نہیں چلا سکتے ۔ مولانا فضل الرحمان مولوی لا سکتا ہے لیکن اب مدرسوں والوں کو بھی معلوم ہو گیا ہے کہ یہ وقت کا ضیاع ہے ۔ انہوں نے اس سوال کہ تھکی ،لولی لنگڑی، زنگ آلود اپوزیشن کو اگر جی ایچ کیو کا گیٹ نمبر پانچ مل جائے تو اس کے جواب میں شیخ رشید نے مسکراہتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی وہاں بیٹھے ہوئے ہیں انہیں کیوں مل جائے گا؟۔