اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر 30 بلین ڈالرز کی مزید سرمایہ کاری کی توقع کی جا رہی ہے۔ ابھی تک سی پیک 50 بلین ڈالر کا پراجیکٹ ہے، چینی صدر کی آمد سے اس میں 30 بلین ڈالر کا مزید اضافہ ہو جائے گا۔ اس بات کا انکشاف معروف تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں سعودی عرب آئل ریفائنری نہیں بنا رہا، اب یہ آئل ریفائنری سعودی عرب
کی جگہ چین بنائے گا۔گوادر میں سعودی عرب آئل ریفائنری نہیں بنا رہا،سمیع ابراہیم نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے تنبیہ کی کہ پاکستان چین کے کیمپ سے دور رہے۔ سمیع ابراہیم نے کہا کہ اسی طرح سعودی عرب امریکی کیمپ میں ہے، سعودی عرب نے ایک واضح پیغام میں انڈیا سے تعلقات بہتربنانے کی خواہش کا اظہار کیا، سعودی عرب نے کہا کہ ہم امریکہ کے خطے میں مفاد کو تحفظ دیں گے، اگر آپ بھارت کی بالادستی قبول نہیں کرتے تو ٹھیک ہے، ہمارے تعلقات آپ کے ساتھ رہیں گے لیکن گرم جوشی نہیں ہوگی۔پاکستان کو چاہیے کہ وہ ہمارے ساتھ آئے کیونکہ ہم پاکستان کی بڑی مدد کر سکتے ہیں۔ سمیع ابراہیم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر کی دو تین ماہ کے اندر آمد متوقع ہے، بہت بڑی سرمایہ کاری آئے گی۔سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے بہت قریب ہے، لیکن جب چین کے بلاک میں ایران شامل ہوگیا تو اس صورت میں پاکستان کس طرف جائے گا۔ خبریں ہیں کہ سعودی عرب اب گوادر میں 10 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری نہیں بنا رہا اور اس سے پیچھے ہٹتا چلا جا رہا ہے، اس کی ایک بڑی وجہ پاکستان اور چین کا ایران کو سی پیک میں شامل کرنا ہے، کچھ عرصہ پہلے پاکستان اور چین نے چاہ بہار کو سی پیک سے جوڑنے کا اعلان کیا تھا۔