مکہ مکرمہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ادارہ حرمین کے نگران اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حرم مکی کے صحن مطاف اور دیگر مقامات پر سماجی فاصلے کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے صفیں بچھا دی گئی ہیں، جراثیم کش ادویات کا سپرے بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے کیا جا رہا ہے۔ نئے اسلامی سال کے آغاز پر مسجد نبویؐ اور حرم مکی میں نئی صفیں بچھائی جاتی ہیں۔
مسجد الحرام میں چوبیس گھنٹے سینی ٹائزنگ کا عمل بھی جاری ہے اور اس سلسلے میں کارکن شفٹوں میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مسجد نبوی کے انتظامی امور کے ذمہ دار ادارے کے ترجمان جمعان العسیری نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ نے پرانے حرم نبویﷺ کو زائرین اور نمازیوں کے لیے کھول دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترجمان کا کہناتھا کہ پرانے حرم نبویﷺ کو کھولنے کی خبر 1428ھ یعنی آج سے 13 سال پرانی ہے۔ اس وقت پرانے حرم نبویﷺ نمازیوں اور زائرین کے لیے 24 گھنٹے نہیں کھولا گیا۔جمعان العسیری کا کہنا تھا کہ مسجد نبویﷺ کو نماز عشا کے ایک گھنٹے بعد بند کردیا جاتا ہے اور نماز فجر سے ایک گھنٹہ قبل کھولا جاتا ہے۔ جہاں پر پرانے حرم نبویﷺ میں نماز کا تعلق ہے تو وہاں صرف انتظامیہ کے افراد کو نماز ادا کرنے یا نماز جنازہ کی اجازت ہے۔العسیری کا کہنا تھا کہ مسجد نبویﷺ کی انتظامیہ محکمہ صحت کی طرف سے وضع کردہ ‘ایس اوپیز’ پر سختی سے عمل درآمد کر رہی ہے تاکہ روضہ رسولﷺ پر حاضر ہونے والے مسلمان اور مسجد نبویﷺ کے نمازی کسی قسم وبا سے محفوظ سے رہیں۔ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حرم مکی کے صحن مطاف اور دیگر مقامات پر سماجی فاصلے کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے صفیں بچھا دی گئی ہیں