کراچی( آن لائن )سندھ ہائیکورٹ نے شوگر ملز مالکان کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے شوگر انکوائری کمیشن اور انکوائری رپورٹ کو کالعدم قرار دے دیا سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا اور جسٹس عمر سیال نے دلائل مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا گیا ہے.
ہائیکورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں شوگر انکوائری کمیشن غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رپورٹ کالعدم قرار دی گئی ہے اور عدالت نے نیب ، ایف بی آر اور ایف آئی اے کو علیحدہ علیحدہ انکوائری کا حکم دیا ہے.عدالت نے قراردیا کہ نیب اور ایف بی آرکو گزشتہ کمیشن رپورٹ سے ہٹ کر غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے، نیب آرڈیننس کے مطابق تحقیقات مکمل کی جائیں ،سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ شوگر انڈسٹری سے متعلق معلومات رکھنے والے ممبرز کو بھی شامل کیا جائے، کسی کو غیر قانونی یا ناجائز سبسڈی دی گئی ہے تو پتا لگایا جائے، کسی حکومتی عہدیدار نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے تو تحقیقات کی جائے.عدالتی حکم نامے میں ہدایت کی گئی ہے کہ ایف بی آر ٹیکس قوانین کے مطابق تحقیقات کرے، ایف آئی اے بھی شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ نظرانداز کرکے از سر نو تحقیقات کرے سندھ ہائیکورٹ کاکہنا ہے کہ سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن اور اسٹیٹ بینک گزشتہ رپورٹ سے متاثر ہوئے بغیر اپنی ذمہ داری ادا کریں، جبکہ حکم نامے کی کاپی چیئرمین نیب، ڈی جی ایف بی آر اور گورنر اسٹیٹ بینک کو ارسال کردی گئی ہے واضح رہے کہ شوگر ملز مالکان نے شوگر انکوائری کمیشن کی تشکیل اور رپورٹ کو چیلنج کیا تھا۔