بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کشمیر آزاد کروانے کا بہترین وقت ہے میرا مشورہ ہے جلد از جلد یہ کام کیجیے سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے زبردست فارمولا حکمرانوں افواج پاکستان اور قوم کے سامنے رکھ دیا

datetime 11  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل(ر)مرزا اسلم بیگ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔اب مودی کے پاس رافیل طیارے تو موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے انہیں بڑی مشکل کا سامنا ہے کیونکہ بھارت اس وقت اپنی افواج کی اندرونی کمزوریوں کے مسائل سے دوچار ہے اور ان میں اتنی سکت نہیں کہ مودی کے عزائم کو کندھا دے سکیں ۔

مثلا:۔بھارت اپنی افواج کی تنظیم نو میں مصروف ہے جس کی وجہ سے وہ عملی طور پر کسی بڑی عسکری کارروائی کے قابل نہیں ہے۔ اس کے مقابلے میں پاکستان اپنی مسلح افواج کی تنظیم نو 1980-90کے عرصے میں مکمل کر چکا ہے اور اس کے تمام منصوبے فوجی مشقوں میں باقائدہ طور پر چانچے اور پرکھے جا چکے ہیں۔پاکستان نے اپنا اہم ٹینک بحری جہاز سب میرین اور کثیرالجہتی کردار کے حامل فضائی طیارے خود تیارکرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے جبکہ بھارت کو یہ صلاحیت حاصل نہیں ہے۔ رافیل طیارے جو انہوں نے حالیہ عرصے میں اپنی فضائیہ میں شامل کئے ہیں۔ان کے مقابلے میں چین کے J-20طیارے زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں۔بھارتی پائلٹوں کو رافیل طیاروں کی مہارت حاصل کرنے کے لئے وقت درکار ہوگا ۔بھارت کی تقریباًتیس فیصد پیادہ فوج درجن بھراندرونی تحریکوں سے نمٹنے میں الجھی ہوئی ہیں جن میں کشمیر کی تحریک آزادی بھی شامل ہے جو اب منطقی انجام کے قریب ہے۔لہذاپیادہ فوج کی کمی کے باعث زمینی دفاع کمزور ہوگا اوراس کی اپنی فوج کو تحفظ مہیا کرنے کی صلاحیت بھی محدود ہوگی۔۔کشمیری نوجوان اپنے عظیم قائد سید علی گیلانی کی قیادت میں بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔

انہیں یقین ہے کہ ظلم کی زنجیریں ان کے خون کے شعلوں سے پگھلیں گی قراردادوں اور احتجاج سے نہیں۔ اللہ مسبب الاسباب ہے۔۔بھارتی فوج کو نسلی اختلاف(Caste system) کی وجہ سے افسروں کی کمی کا سامنا ہے جو ایک بڑی کمزوری ہے۔فروری 2019میں بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک میں ناکامی اور لداخ کے محاذ پر چینی سپاہیوں کے ہاتھوں اٹھائی جانیوالی ہزیمت کے سبب بھارت کی افواج کی عزت اور وقار کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے بھارت سیاسی طورپر تنہا ہو چکا ہے جو اس کی قومی سلامتی کے لئے شدید خطرہ ہے۔ پاکستان کے لئے اس سے بہتر وقت اور کیاہو سکتا ہے کہ وہ اپنی جارحانہ دفاع کی پالیسی کوعمل میں لائے جس پالیسی کا مطلب ہے کہ: دشمن کی سرحدی دفاعی لائن کو توڑکر کھلا راستہ مہیا کیا جائے تاکہ ہماری فوج اپنے اہداف کی جانب پیش قدمی کر سکے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…